مختصر مارشل لاء کے نفاذ کے بعد جاری بحران میں جنوبی کوریا کے صدر یون سوک کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
خلیجی جریدے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کے کرپشن کے تحقیقاتی ادارے کے سربراہ نے صدر کے بیرون ملک سفر پر پابندی کے احکامات جاری کئے، دوسری جانب ان پر استعفے کا دباو بھی بڑھتا جا رہا ہے۔
یون سوک یول نے استعفیٰ دینے کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے، جن میں ان کی اپنی حکمراں جماعت کے کچھ لوگ بھی شامل ہیں اور ہفتے کے اختتام پر ان کا مستقبل مزید غیر یقینی نظر آ رہا تھا جب یونہاپ نیوز ایجنسی نے اطلاع دی کہ وہ مبینہ غداری کے الزام میں فوجداری تفتیش کے دائرے میں ہیں۔
جنوبی کوریا کی وزارت قانون و انصاف کا کہنا ہے کہ صدر کے بیرون ملک سفر پر پابندی کے احکامات کو فوری نافذالعمل کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب حکمران پارٹی نے صدر یون سک یول سے خارجہ اور دیگر ریاستی امور کے اختیارات چھین کر وزیراعظم کو تفویض کر دئیے ہیں۔