وفاقی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان رابطے بحال ہوگئے اور سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کی پیشکش کے بعد پارٹی کے وفد نے چیئرمین بیرسٹرگوہر کی قیادت میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ملاقات کی اور مذاکرات کے لیے پارلیمنٹ کا فورم استعمال کرنے کی ایاز صادق کی تجویز پر اتفاق کیا۔
تفصیلات کے مطابق چئیرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور صاحبزادہ حامد رضا نے ایاز صادق سے ملاقات کی اور ان کی ہمشیرہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا، وزیر قانون و پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ بھی ملاقات میں موجود تھے۔
فریقین مشاورت سے مذاکراتی کمیٹیوں کے نام دیں گے جب کہ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ سیاسی عدم استحکام اور تناؤ میں کمی کے لیے بات چیت بغیر کسی پیشگی شرط کے ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے لیے پارلیمنٹ کا پلیٹ فارم استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ مذاکرات کے لیے پارلیمنٹ کا فورم استعمال کرنے کی تجویز اسپیکر نے دی جسے تحریک انصاف اور حکومت دونوں نے تسلیم کرلیا۔
ذرائع کے مطابق یہ کہ مذاکرات بغیر کسی پیشگی شرائط کے ہوں گے جس کا مقصد ملک میں سیاسی عدم استحکام اور جاری تناؤ میں کمی لانا ہے، ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ فریقین جلد مذاکراتی کمیٹیوں کے اراکین کے نام مشاورت سے دیں گے۔
سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے تشکیل کردہ 5 رکنی کمیٹی کے پاس مذاکرات کا مینڈیٹ موجود ہے جو بھی مذاکرات کرنا چاہے وہ رابطہ کرسکتا ہے، حکومت پہلے بھی کوئی قابل عمل چیز لے کر آتی تو ہم اس پر بات کرنے کو تیار تھے۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف نے مذاکرات کے لیے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی، پی ٹی آئی کے رہنما شبلی فراز نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک اس وقت محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہوسکتا، کمیٹی ہر کسی سے بات چیت کرنے کو تیار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی تحریک انصاف عمران خان نے مزاکرات کے لیے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے، اس وقت ملک کسی بھی طرح کی ہرزہ سرائی کا متحمل نہیں ہو سکتا، سیاسی اختلاف رکھیں آپس میں دشمنیاں نہ بنائیں، ملک کی بہتری، ترقی کے لیے آئیں، مل کر، بیٹھ کر بات کریں، ملک کو ہم ذاتی دشمنیوں کو بھینٹ نہیں چڑھا سکتے۔
قبل ازیں سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کی امید ظاہرکی تھی اور پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کی 5 رکنی کمیٹی کے پاس مذاکرات کا مینڈیٹ ہے، جو بھی ہمارے ساتھ مزاکرات کرنا چاہے وہ رابطہ کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ جہاں تک مذاکرات کے حوالے سے پیش رفت کی بات ہے تو امید ہے آج اجلاس ہوگا، حکومت پہلے بھی کوئی قابل عمل چیز لے کر آتی تو ہم اس پر بات کرنے کو تیار تھے، اب بھی تیار ہیں۔
اس سوال پر کہ حکومت کی جانب سے کوئی رابطہ کیا گیا ؟ سربراہ سنی اتحاد کونسل نے کہا تھا کہ کچھ چیزیں امانت ہوتی ہیں، اس کا جواب عمر ایوب خان دیں گے، انہوں نے کہا کہ پارلیمان کے اندر تمام پارلیمانی پارٹیوں سے رابطہ ہوتا ہے۔