آئی ایم ایف نے اپنی ایک اشاعت میں بتایا کہ حکومت کا مجموعی مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 6.2 فیصد، بنیادی خسارہ 0.4 فیصد جبکہ قرض کی سطح جی ڈی پی کے 81 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
یہ اعدادوشمارگذشتہ مالی سال کی نسبت بہتری کو ظاہر کرتے ہیں، جس کے دوران مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 7.1 فیصد، بنیادی خسارہ 1.4 فیصد جبکہ قرض کی سطح جی ڈی پی کے 83.4 فیصد تھی۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ تمام اہم مالیاتی معیارات اگلے پانچ سالوں میں بہتر رجحان کو برقرار رکھیں گے جس سے مجموعی طور پر بہتر مالی پوزیشن ظاہر ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے اگلے مالی سال 2023ء میں مجموعی حکومتی قرض کو 75.8 فیصد تک کم کرنے اور 2026ء تک جی ڈی پی کے بتدریج 63.6 فیصد تک کم کرنے کا تخمینہ لگایا ہے۔ یہ اندازہ بھی لگایا گیا ہے کہ آئندہ پانچ سالوں میں کمی کا رجحان برقرار رہے گا جو 2026ء تک جی ڈی پی کے 59.4 فیصد تک پہنچ جائے گا۔
مالیاتی مانیٹر کے مطابق پاکستان کی آمدنی سے جی ڈی پی کا تناسب موجودہ سال میں جی ڈی پی کے 15.4 فیصد تک بہتر ہو گیا ہے جو گزشتہ سال 14.5 فیصد تھا۔