افغانستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے اور کام ائیر کو دھمکی دی تھی کہ اسلام آباد سے کابل کے درمیان فلائیٹ کیلئے کرائے کم کریں ورنہ ان کی پروازیں روک دی جائیں گی۔ افغان سول ایوی ایشن کا کہنا تھا کہ اپنے کرائے 15 اگست سے پہلے والی سطح پر واپس لے کر جائیں۔
Afghan Civil Aviation Authority warns PIA and Kam Air to drop ticket prices https://t.co/8up7zQROHx
The statement added that Afghans should file a complaint to the office if they see any violations.#ArianaNews #Afghanistan #IEA #Kamair #PIA pic.twitter.com/nVHWXKaax2
— Ariana News (@ArianaNews_) October 14, 2021
افغان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے غیر پیشہ وارانہ رویے پر پی آئی اے نے کل ہی فلائیٹ آپریشن معطل کرنے پر غور کرنا شروع کر دیا تھا، کیونکہ اس سے پہلے بھی افغان حکام کا پی آئی اے سٹاف کے ساتھ رویہ انتہائی غیر مناسب رہا ہے۔
ترجمان پی آئی اے کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ پی آئی اے مشکل حالات کے باوجود واحد بین الاقوامی ائرلائن تھی جس کے کپتان اور عملے نے جان خطرے میں ڈال کر کابل کیلئے فضائی آپریشن جاری رکھا اور افغانستان سے لوگوں کا انخلاء ممکن بنایا، پی آئی اے نے 15 اگست کے بعد کی صورتحال کے پیش نظر 3 ہزار سے زائد افراد کا انخلا کیا، جن میں اقوام متحدہ، عالمی بینک، آئی ایم ایف سمیت دیگر عالمی اداروں اور عالمی میڈیا کے اداروں کے صحافی شامل ہیں۔ لیکن افغان حکام کے رویے کے باعث اگلے احکامات تک کابل کیلئے فضائی آپریشن بند رہے گا اور اب انشورنس کے بغیر دوبارہ شروع نہیں کیا جائے گا۔