گریٹر اقبال پارک ہراسمنٹ کیس میں نیا موڑ سامنے آ گیا، پولیس نے کارروائی کیلئے لیگل ڈیپارٹمنٹ سے رائے مانگ لی۔
تفصیلات کے مطابق ملزم ریمبو اور عائشہ اکرم نے مرضی کے ساتھ قابل اعتراض ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کی تھیں، پولیس کا کہنا ہے کہ ایسی ویڈیوز بنانا اور سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنا قانوناً جرم ہے۔ پیکا ایکٹ کے تحت ملزمان کو 7 سال کی سزا ہو سکتی ہے۔
کیس کی کارروائی میں لاہور کی مقامی عدالت نے ریمبو سمیت 8 ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 2 روز کی توسیع کر دی ہے۔
دوسری جانب گرفتار افراد کے والدین نے پولیس کے رویے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے بچے تو عائشہ اکرم کو بچا رہے تھے، والدین کا مطالبہ تھا کہ عائشہ اکرم کو گرفتار کیا جائے۔
یاد رہے کہ 8 اکتوبر 2021ء کو عائشہ اکرم نے لاہور پولیس کو تحریری بیان میں کہا تھا کہ ریمبو نے قابل اعتراض ویڈیوز بنا رکھی ہیں، 14 اگست کو مینار پاکستان جاننے کا منصوبہ بھی اسی کا تھا، وہاں اس کے ساتھیوں نے مجھے ہراساں کیا، ریمبو اور اس کے ساتھیوں نے گینگ بنا رکھا ہے جو ٹک ٹاکرز کو بلیک میل کرتا ہے۔