انڈیا کے نائب صدر وینکیانائیڈو نے اروناچل پردیش کا دورہ کیا جس پر چین نےسخت اعتراض اٹھایا ہے۔
چینی وزیر خارجہ کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ چین اروناچل پردیش کوبھارت کا علاقہ تسلیم نہیں کرتا اور اس کا دعویٰ ہے کہ یہ خطہ اس کی جنوبی ریاست تبت کا حصہ ہے اور بھارت نے اس پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے۔
بھارت پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ وہ ہمارے خدشات کا احترام کرے، کوئی بھی ایسا اقدام نہ اٹھائے جس سے سرحدی مسئلہ مزید پیچیدہ ہو، اورانڈیا باہمی اعتماد اور تعلقات کو نقصان پہنچانے سے بھی گریز کرے۔
We urge India to respect our major concerns, stop acting in a way that complicates&expands the boundary issue, refrain from undermining mutual trust&bilateral relations, maintain peace&stability in the border area and work for sound&steady development of the relations.
— Lijian Zhao 赵立坚 (@zlj517) October 14, 2021
بھارت نے چینی اعتراضات کو مسترد کرتے ہو ئے کہا کہ یہ بھارت کی ریاست ہے انڈین رہنماؤں کے انڈیا کی ایک ریاست کے دورے پر اعتراض کرنا مناسب نہیں ہے۔
یاد رہے کہ اروناچل پردیش میں 90 ہزار مربع کلومیٹر کے رقبے کو چین تبت کا حصہ مانتا ہے اور جب بھی بھارت کا کوئی اہم سرکاری عہدیدار اس علاقے کا دورہ کرتا ہے تو چین اس پرباضابطہ اعتراض کرتا ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ بھارتی وزیراعظم کے دورہ اروناچل پردیش پر بھی چین نے سخت اعتراض کیا تھا اور بھارتی حکام کو وزیراعظم نریندر مودی کے دورے پر تحفظات سے باضابطہ طور پر آگاہ بھی کیا تھا۔