چین اور بھوٹان کے درمیان سرحدی معاہدےکے بعد بھارت خطے میں تنہا رہ گیا۔
بھوٹان اور چین نے اپنے سرحدی تنازع کے تعلق سے بات چیت کو تیزی سے آگے بڑھانے کے مقصد سے تین جہتی روڈمیپ کو منظوری فراہم کرتے ہوئے آج اس سلسلے میں ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔
اس معاہدے پر انڈیا کی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے کہا کہ ہم نے آج بھوٹان اور چین کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کا نوٹس لیا ہے۔
بھوٹان کی وزارت خارجہ نے توقع ظاہر کی ہے کہ اس روڈ میپ کا خوشگوار، باہمی افہام و تفہیم کے جذبے سے نفاذ بھوٹان اور چین کے درمیان سرحدی مسئلے کا دونوں فریقوں کو قابل قبول حل کامیابی کے ساتھ ہوسکتا ہے
چین کے ساتھ بھوٹان کی 400 کلومیٹر سے زیادہ لمبی سرحد ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تنازع کو حل کرنے کے لیے 1984ء کے بعد سے اب تک مذاکرات کے 24 دور ہو چکے ہیں۔
انڈیا نے اس معاہدے پر کوئی تفصیلی جواب نہیں دیا ہے ۔اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے وہ اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ چین کے ساتھ کوئی نیا تنازع کرے، اس سے پہلے چین بھارت کو سرحدی معاملے پر واضح پیغام دے چکا ہے۔