امریکی محکمہ دفاع پنٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کابل میں امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے تمام 10 افراد معصوم افغان شہری تھے، ان کا داعش سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ ان 10 افراد کے لواحقین کو معاوضہ دینے کیلئے تیار ہیں اور وزارت خارجہ کے ساتھ مل کر اس معاملے پر بھی کام کر رہے ہیں کہ اگر متاثرین کے اہل خانہ امریکہ منتقل ہونا چاہیں تو انہیں یہاں منتقل بھی کیا جائے۔
یاد رہے کہ اگست 2021ء میں امریکی افواج کے کابل سے انخلاء کے دوران کابل ایئرپورٹ پر داعش نے خود کش حملہ کیا تھا جس میں 13 امریکی فوجیوں سمیت 100 سے زائد ہلاکتیں ہوئی تھیں، امریکی فوج نے جواباً کابل میں ڈرون حملہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ خودکش حملے کے ذمہ داران داعش کے اہلکاروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ بعد ازاں یہ خبریں سامنے آئیں کہ امریکی حملے میں عام شہریوں کی بھی ہلاکتیں ہوئی ہیں، امریکہ نے پھر 10 عام شہریوں کی ہلاکت تسلیم کرتے ہوئے انہیں معاوضے کی پیشکش کی ہے۔