فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے اپنے ملک کی جانب سے الجزائر میں 60 سال قبل کیے گئے قتل عام کو جرائم تسلیم کرتے ہوئے اسے ناقابل معافی جرم تسلیم کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایمانوئیل میکرون نے الجزائر میں اُن کے ملک کی جانب سے کیے گئے آزادی کے متوالے مقامی باشندوں کے قتل عام کو پہلی بار ناقابل معافی جرم تسلیم کرلیا ہے۔صدر نےکولمبس نامی شہر میں اس حوالے سے ہونے والی تقریب میں حصہ بھی لیا۔
صدر میکرون نے الجزائر میں قتل عام کو فرانسیسی جمہوریہ کے لیے ناقابل معافی جرم کہا ہے۔واضح رہے کہ فرانس نے جب الجزائر پر قبضہ کیا تھا تو نو آبادیاتی حکمرانی کے خاتمے اور الجزائر کی آزادی کے حق میں وہاں کے باشندوں نے احتجاجی مظاہرے کیے تھے جنھیں گولیوں سے نشانہ بنایا گیاتھا۔
دوسری جنگ عظیم کے آخری مہینوں میں ہونے والے مظاہرے کے بعد آزادی کے حامیوں مسلم الجزائر کو فرانس نے قتل عام کیا تھا۔
60 سال بعد فرانس نے الجزائر میں کیے گئے قتل عام کو ناقابل معافی جرم تسلیم کرلیا۔
17
اکتوبر 2021