القاعدہ کے امریکہ پر بڑے حملہ کا خطرہ ہے، ڈائریکٹر ڈیفنس انٹیلی جنس امریکہ

15  ستمبر‬‮  2021

امریکہ میں ایک سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی ڈیفنس انٹیلی جنس کی ڈائریکٹر ارویل ہینس کا کہنا تھا کہ افغانستان سے دو دہائیوں کے بعد امریکی افواج کے انخلاء نے القاعدہ کی سرگرمیوں کو مانیٹر کرنے کی صلاحیت تقریباً ختم کر دی ہے جس کے باعث زیادہ سے زیادہ دو سال کے عرصے میں القاعدہ افغانستان میں دوبارہ منظم ہو کر امریکہ پر بڑا حملہ کر سکتی ہے۔ طالبان کے کابل پر کنٹرول اور حکومت سازی کے بعد اس حملے کے امکانات اور بڑھ گئے ہیں۔ افغانستان کے علاوہ عراق، شام، یمن اور صومالیہ کے جنگجو گروپ بھی امریکہ پر حملہ کر سکتے ہیں۔

جون 2021ء میں امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن نے بھی سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ کے دوران القاعدہ کی طرف سے بڑے حملے کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ القاعدہ 2 سالوں میں امریکہ پر دوبارہ حملہ کرنے کی صلاحیت حاصل کر لے گی جس کا ہمیں مقابلہ کرنا ہو گا۔

امریکی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ سکاٹ بیریئر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امریکی افواج کی رسائی اور خطے میں موجودگی دوبارہ حاصل کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے تاکہ القاعدہ کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جا سکے۔

یاد رہے کہ امریکہ افغانستان میں فوجوں کے انخلاء کے بعد پاکستان میں فوجی اڈے حاصل کرنا چاہتا تھا جس کیلئے وزیراعظم نے دوٹوک الفاظ میں انکار کر دیا تھا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved