لاہور ہائی کورٹ میں آن لائن گیم پب جی کی بندش کے لیے درخواست دائر کر دی گئی، یہ درخواست ایک شہری کی طرف سے دائر کی گئی ہے۔
عدالتِ عالیہ میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت، پی ٹی اے اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ پاکستان میں پب جی گیم کے منفی اثرات سے کئی ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ گیم کے اثرات کے تحت لاہور میں ایک لڑکے نے ماں اور بہن، بھائیوں کو قتل کر دیا۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ پب جی کے استعمال سے نوجوان نسل کی ذہنی صحت اور زندگی کو خطرات ہیں، پاکستان میں آن لائن گیمز کو ریگولیٹ کرنے کے لیے کوئی قانون نہیں ہے۔
درخواست گزار کا یہ بھی کہنا ہے کہ پڑوسی ملک بھارت میں آن لائن گیمز کو ریگولیٹ کرنے کے لیے باقاعدہ قوانین وضع کیے گئے ہیں۔درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ لاہور ہائی کورٹ آن لائن گیم پب جی پر فوری پابندی عائد کرنے کا حکم دے۔
محکمہ پولیس کے ترجمان نے کہا کہ حالیہ دنوں میں پب جی جیسی گیموں کی وجہ سے فائرنگ کے کئی واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں، اسی لیے محکمہ پولیس نے اس طرح کی گیمز پر پابندی کے لیے حکومت سے مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔