سندھ ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو ٹک ٹاکر حریم شاہ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں کاروائی سے روک دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حریم شاہ نے اپنے وکیل کے ذریعے ایف آئی کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ سندھ ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں حریم شاہ نے موقف اپنایا تھا کہ غیر ملکی کرنسی کے ساتھ میری ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس پر ایف آئی اے نے نوٹس لیتے ہوئے میرے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کی تھیں۔حریم شاہ کا درخواست میں کہنا تھا کہ میں اس ویڈیو کے متعلق اپنا وضاحتی بیان جاری کرچکی ہوں۔
حریم شاہ کا مزید کہنا تھا کہ میں برطانیہ میں ہوں، واپسی پر گرفتاری کا اندیشہ ہے۔ ایف آئی اےنےبینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کیلئے بھی رابطہ کیا ہے، جبکہ پی ٹی اے نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنے کیلئے بھی کارروائی کی۔بینک اکاؤنٹس میں مختلف اسپانسر کمپنیوں سے ادائیگی ہوتی ہے، ایف آئی اےاقدامات سےمعاشی اوربنیادی حقوق متاثرہوئے۔
حریم شاہ کےوکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے نے حریم شاہ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کیلئے بینکوں سے رجوع کیا ہے، وہ ایف آئی اے سے انکوائری میں تعاون کرنا چاہتی ہیں اور برطانیہ سے واپسی پر گرفتاری کا خدشہ ہے، اس لئے ایف آئی اے کو کارروائی سے روکا جائے۔
سندھ ہائیکورٹ نے درخواست گزار کا ابتدائی موقف سننے کے بعد ایف آئی اے کو حریم شاہ کے خلاف کارروائی سے روک دیا۔ اس ضمن میں عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کو پیش ہونے کا بھی حکم دیا ہے۔