ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبدالہیان کے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے ساتھ ٹیلیفونک رابطے میں دونوں وزرائے خارجہ نےعلاقائی بالخصوص افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو اگلے ہفتے تہران میں متوقع، افغانستان کے قریبی ہمسایہ ممالک کے وزارتی سطح کے دوسرے اجلاس میں شرکت کی بھی دعوت دی ۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے علاقائی سطح پر مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کے حوالے سے پاکستان کے اقدام کی مکمل تائید اور حمایت پر ایرانی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس اہم اجلاس کے بروقت انعقاد پر ایرانی وزیر خارجہ کو مبارکباد دی ۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے توقع ظاہر کی کہ افغانستان کے قریبی ہمسایہ ممالک کے اجلاس کے انعقاد اور باہمی گفت و شنید سے علاقائی سطح پر تعاون کو مستحکم بنانے میں مدد ملے گی ۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں قیام امن کیلئے علاقائی سطح پر تعاون ناگزیر ہے اور افغانستان کے حوالے سے پاکستان اور ایران کےنقطہ نظر میں مماثلت اور ہم آہنگی خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ممکنہ معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے، جس کیلئے تعاون جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ افغانستان کے قریبی ہمسایہ ممالک کا اولین اجلاس8 ستمبر 2021ء کوپاکستان کی دعوت پر بذریعہ ویڈیو لنک منعقد ہوا تھا جس میں پاکستان،چین،ایران ،تاجکستان ،ترکمانستان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی اور اجلاس کے بعد ایک متفقہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا تھا۔