امریکی جریدے فنانشل ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ چین نے جوہری مواد لے جانے کی صلاحیت کے حامل ہائپر سونک میزائل کا اگست 2021ء میں کامیاب تجربہ کیا تھا۔
امریکی جریدے کی رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا تھا کہ لانگ مارچ راکٹ کے ذریعے چلائے جانے والے ہائپرسونک میزائل کا تجربہ خفیہ رکھا گیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں بیجنگ کی ترقی نےامریکی حکام کو حیران کردیا ہے۔
امریکی جریدے کی رپورٹ کے بعد چینی حکام نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک خلائی طیارے کا تجربہ تھا۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان کا کہنا تھا یہ تجریہ معمول کے خلائی طیارے کا تھا جس سے دوبارہ استعمال کے قابل خلائی طیاروں کی ٹیکنالوجی آزمائی جاتی ہے، یہ عمل انسانوں کی جانب سے خلا کو پُرامن انسانی مقاصد کیلئے استعمال کرنے میں آسانی فراہم کرے گا۔
یا درہے کہ کچھ دن پہلے امریکی میڈیا نے یہ خبریں نشر کی تھیں کہ چین کے ایٹمی وار ہیڈ کے حامل ہاِئپر سونک میزائل کے کامیاب تجربے نے امریکی حکام کو حیران کر دیا ہے۔
ہائپر سونک میزائل آواز سے 5 گنا سے تیز رفتار سے فاصلہ طے کر سکتے ہیں اور بیلسٹک میزائل کی طرح جوہری وارہیڈز لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ چین کے علاوہ امریکہ، روس اور دیگر 5 ممالک بھی اس ٹیکنالوجی کے حصول پر کام کر رہے ہیں۔