بھارت کے قدرتی آفات کے ادارے کے سیکرٹری ایس مروگیشن نے بتایا کہ ملک میں حالیہ بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے متعدد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
نئی دہلی (اے پی پی):بھارت اور نیپال میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے تقریبا 200 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، ان اعدادوشمار میں متعلقہ اداروں کی جانب سے اضافے کے خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے نے بھارت کے قدرتی آفات کے حوالے سے ادارے کے سیکرٹری ایس مروگیشن کے حوالے سے بتایا کہ ملک میں حالیہ بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے متعدد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ نیپال میں ہلاکتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جہاں 88 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ان میں 3 بچوں سمیت 6 افراد کا ایک خاندان بھی شامل ہے جن کا مکان سیلاب کے دوران مٹی کا توداگرنے سے منہدم ہو گیا۔
#WATCH उत्तराखंड: चमोली ज़िले में जोशीमठ-नीति बॉर्डर रोड भूस्खलन के चलते बाधित हो गया है। स्थानीय लोगों को परेशानियों का सामना करना पड़ रहा है। pic.twitter.com/5Lssj6AVXk
— ANI_HindiNews (@AHindinews) October 21, 2021
انہوں نے کہا کہ ہمالیہ کی شمالی بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں جمعرات کو 55 افراد کے مرنے کی تصدیق کی گئی ہے جن میں سے 5 ایک ہی خاندان کے تھے ،اس کے علاوہ کئی پلوں اور سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے اور کئی قصبوں کے باہمی رابطےمنقطع ہوچکے ہیں، متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے ہزاروں لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچانے کیلئے فوج کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
ایس مروگیشن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے، کئی افراد ابھی تک لاپتہ ہیں جن میں 20 سیاح بھی شامل ہیں جو گلیشیر کی سیر کو گئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ مشرقی ریاست مغربی بنگال میں5 افراد ہلاک ہوئے جن میں ایک ہی خاندان کی 8 اور 10 سال کی 2 لڑکیاں بھی شامل ہیں جبکہ شدید بارش کے نتیجے میں دجلنگ کے علاقے میں تقریبا 400 گھروں کو نقصان پہنچا اور کئی ہزار لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑی اور سینکڑوںسیاح ابھی تک دارجلنگ کے پہاڑی ریزارٹ میں پھنسے ہوئے ہیں ۔
یاد رہے کہ محکمہ موسمیات نے ریاست کیلئے ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ جمعرات کو دارجلنگ ، کلیمپونگ اور علی پوردر میں موسلا دھار بارش جاری رہے گی۔