انگور جیسے خوش ذائقہ پھل کس کو پسند نہیں ہوتے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ انگور کا زیادہ استعمال بیماریوں کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
انگور سلاد سے لے کر کسٹرڈ اور رائیتے سمیت کافی طریقوں سے مزے لے لے کر کھایا جاتا ہے اور پھر اس میں بہت زیادہ حیاتین، معدنیات اور اینٹی آکسیڈنٹس (عمل تکسید کو روکنے والا جزو) کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔لیکن ہمیں یہ بات نہیں بھولنا چاہیے کہ کسی بھی چیز کا حد سے زیادہ استعمال نقصاندہ ہوتا ہے۔
لہٰذا اگر انگور کو بہت زیادہ مقدار میں کھا لیا جائے تو یہ منفی ضمنی اثرات مرتب کرسکتا ہے، جن میں وزن میں اضافہ سے لے کر گردوں کے لیے مسائل کا سبب بننا شامل ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق اسکے زیادہ مقدار میں کھانے سے جو دیگر مسائل پیدا ہوسکتے ہیں ان میں ایک بیماری اسہال ہے، بالخصوص جب پیٹ خراب ہوتو اس کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔
جبکہ وہ افراد جنھیں شوگر یا گردوں کی بیماری ہو تو انھیں اسے بالکل نہیں کھانا چاہیے، کیونکہ یہ اپنی مٹھاس کی وجہ سے گردوں کے افعال کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔
دوران حمل بھی اس کا استعمال نقصاندہ ہوتا ہے کیونکہ اس میں کافی مقدار میں پولی فینولز ہوتا جو کہ پینکریاٹک پیچیدگی کا باعث بنتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ الرجی کا سبب بھی بنتا ہے۔