سری نگر میں مختلف مقامات پر بھارتی سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کردی گئی جو لوگوں کو روک کر تلاشی لینے کے ساتھ شہریوں کی موٹر سائیکلوں کو بھی قبضے میں رہے ہیں۔
دارالحکومت کے مرکزی علاقے لال چوک میں خواتین نیم فوجی دستوں کو خواتین اور ان کے بیگز کی تلاشی لیتے دیکھا گیا، جبکہ بہت سے شہریوں نے سوشل میڈیا پر خواتین اہلکاروں کی تلاشی لیتے ہوئے تصاویر اور ویڈیوز بھی شیئر کیں۔
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل رہی جس سے مکینوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا خصوصاً ان طلبہ کو جو آن لائن پڑھائی کر رہے ہیں۔کشمیر پولیس نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’کچھ بائیکس پکڑنا اور کچھ ٹاورز کا انٹرنیٹ بند کردینے کا تعلق تشدد اور عسکریت پسندی کو روکنے سے ہے، اور اس کا آئی جی پی پولیس کے دورے سے کوئی تعلق نہیں۔
Seizing some bikes and shutting down of internet of some towers is purely related to #terror #violences. It has nothing to do with visit of the Hon’ble HM: IGP Kashmir@JmuKmrPolice
— Kashmir Zone Police (@KashmirPolice) October 21, 2021
ایسا حالات کشیدہ ہونے کے بعد ہوا ہے،رواں ماہ کے دوران اب تک عام شہریوں، عسکریت پسندوں اور بھارتی فورسز کے اہلکاروں سمیت 30 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔