ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ویپِنگ یعنی ای سگریٹ کے استعمال سے مسوڑھوں کی بیماری پیدا ہوسکتی ہے۔
محققین نے تمباکو نوشی کرنے والوں، ای سگریٹ پینے والوں اور وہ افراد جنہوں نے کبھی تمباکو نوشی نہیں کی ان کے منہ کی صحت کے موازنے کے لیے مطالعہ کیا۔ویپ ایسی ڈیوائس ہوتی ہے جس کے ذریعے بِکوٹین کو دھوئیں کے بجائے بخارات کی شکل میں سانس میں لیا جاتا ہے۔
ماہرین کو معلوم ہوا کہ ویپرز کی ایک ’مائیکروبائیل کمیونیٹی‘ ہوتی ہے جو بیکٹیریا سے بھرپور ہوتی ہے، جس کا تعلق پہلےہی مسوڑھوں کے امراض سے ہوتا ہے۔ماہرین نے زور دیا کہ یہ منفرد مائیکرو بائیومے تمباکو نوشی نہ کرنے والوں سے کم جبکہ ممکنہ طور پر تمباکو نوشی کرنے والے افراد سے زیادہ صحت مند ہوتے ہیں۔
تاہم، محققین کو یہ بھی معلوم ہوا کہ ویپرز کے مسوڑھوں کے پٹھے اور ٹِشو دانتوں کی سطح سے تمباکو نوشی کرنے والے کی نسبت زیادہ الگ ہو رہے تھے۔چونکہ گزشتہ دہائی میں ویپنگ کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے، اس لیے مطالعوں سے اس کے ہماری صحت پر پڑنے والے منفی اثرات کے متعلق معلوم ہوا ہے۔
البتہ ایک ماہر نے زور دیا ہے کہ کس طرح صحت کو لاحق ان خطروں کا سگریٹ نوشی کے خطرات سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔ان کا کہنا تھا کہ ویپ کا کش لگانا ایک اچھا متبادل ہو سکتا ہے کیوں کہ اس میں دھواں نہیں ہے، یہ سگریٹ کی طرح نقصان دہ نہیں ہوگا۔