ترک صدر رجب طیب اردوان نے وزیر خارجہ کو حکم دیا ہے کہ ان 10 سفیروں کو جتنی جلدی ممکن ہو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک بدر کیا جائے اور ان سفیروں سے بھی کہا جائے کہ یہ جتنا جلد ممکن ہو ترکی چھوڑ دیں۔
ترک صدر طیب اردوان کا کہنا ہے کہ ان شخصیات پر واضح کر دیں کہ ترکی ان کی مزید میزبانی نہیں کر سکتا۔
یاد رہے کہ رواں ہفتے امریکہ، جرمنی، فرانس، کینیڈا، نیوزی لینڈ، ناروے، ڈنمارک، سویڈن، فن لینڈ اور نیدر لینڈ کے سفیروں نے ترکی کی جانب سے زیر حراست سماجی کارکن عثمان کوالاکو رہا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ مغربی سفیروں کا کہنا تھا کہ 64 سالہ عثمان کوالا کو ترکش حکام نے بغیر کسی عدالتی سزا کے جیل میں رکھا ہوا ہے۔
Erdogan says Turkey is set to banish 10 Western ambassadors https://t.co/IgxR8WLSAw pic.twitter.com/9e1VwsDAkE
— Reuters World (@ReutersWorld) October 23, 2021
یاد رہے کہ عثمان کوالا کو 2016ء میں ترکی کے اندر فوجی بغاوت کی کوشش سے منسلک ہونے کے الزام میں نظربند کیا گیا ہے، اس کے علاوہ ان پر 2013ء میں بھی حکومت کا تختہ الٹنے کیلئے مظاہروں اور حکومت کے خلاف دیگر طریقوں سے سازباز کرنے کے الزامات کا سامنا ہے۔ عثمان کوالا پر چلنے والے عدالتی کیس کی اگلی سماعت 20 نومبر 2021ء کو ہے، لیکن امریکہ سمیت مغربی ممالک کا موقف ہے کہ ترکش حکام نے ان کے کیس کو طول دے رہے ہیں اور جان بوجھ کر ان کے کیس کا فیصلہ نہیں کیا جارہا، اسلئے انہیں رہا کیا جائے۔
عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ ترک صدر کے دور حکومت کے یہ مشکل ترین ایام ہیں جہاں ترکی کو ایک طرف فیٹف کی گرے لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے اور دوسری جانب ترکی کی روس سے میزائل سسٹم S-400 کی خریداری پر امریکہ کی ناراضگی نے ترکی کیلئے حالات مزید خراب کر دئیے ہیں۔