ناسا کے سائنس دانوں نے مریخ پر ممکنہ طور پر پانی سے بنی چیز دریافت کر لی

2  مارچ‬‮  2022

مریخ پر موجود ناسا کے کیوریوسِٹی روور نے گیل گڑھے میں مونگے کا پھول جیسی دِکھنے والی ایک چیز کی تصویر لی ہے جو حقیقت میں مائیکرواسکوپک منرل کی تشکیل ہے۔

مریخی ریت کے مائیکرواسکوپک منظر کو مارس ہینڈ لینس اِمیجر سے لیا گیا۔ یہ آلہ منرل، چٹانوں کے طرز اور ڈھانچے اور مٹی کے انسانی بال کے قطر سے زیادہ چھوٹی سطح پر تصاویر لیتا ہے۔کیوریوسٹی ٹیم نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ ’ڈائی جینیٹک کرسٹل کلسٹر‘ تھا۔

ناسا کے جیٹ پروپلژن لیبارٹری کے ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ شاید پانی سے نکلنے والے منرلز سے بنے ہوں۔تصویر میں بڑی دکھنے والی یہ شے حقیقت میں ایک سکے سے بھی چھوٹی ہے اور تین تُخی کرسٹل کلسٹرز پر مشتمل ہے جو منرلز کے مرکبات سے بنے ہیں۔ناسا کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ ان کو مریخ کے مٹی کی ساخت کے متعلق مزید بتا سکتا ہے اور کبھی یہ سیارہ کیسا دِکھتا ہو، جس میں کافی عرصہ قبل غائب ہوجانے والے پانی کا بہاؤ بھی شامل ہے۔کیوریوسٹی گیل گڑھے کا مطالعہ کر رہا ہے۔ یہ گڑھا 96 میل قطر کی ایک سوکھی جھیل کی سطح ہے جس میں ایولِس مونس نامی پہاڑ شامل ہے جس کی اونچائی گڑھے کی سطح سے 18 ہزار فٹ ہے۔

ناسا نے اس گڑھے کو کیوریوسٹی کے لیے چنا تھا کیوں کہ اس میں ماضی میں پانی کی موجودگی کے آثار دیکھے گئے تھے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved