امریکا سمیت دیگر ممالک نے ایک جیسے بیانات جاری کئے تھے جن میں کہا گیا تھا کہ وہ اقوام متحدہ کے کنونشن کا احترام کرتے ہیں جو سفارتکاروں کو میزبان ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کی ہدایت کرتا ہے۔عالمی میڈیا کے مطابق امریکہ کے علاوہ دیگر 9 مغربی ممالک کی جانب سے بھی ایسے بیانات جاری ہونے کے بعد ترک صدر نے ان کے سفیروں کی ملک بدری کے احکامات واپس لے لئے ہیں۔
ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ ان 10 ممالک کے سفیروں کو سبق مل گیا ہے، اب وہ محتاط رہیں گے۔مزید ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد قطعاً بحران پیدا کرنا تھانہیں بلکہ ہمارا مقصداپنی عزت، فخر اور خودمختاری کا تحفظ کرنا ہے، ان ممالک کی حکومتوں کی جانب سے وضاحتی بیان کے بعد اب ایسے لگ رہا ہے کہ جیسے وہ ہمارے ملک کےخلاف بہتان تراشی سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔
یاد رہے کہ 2 روز قبل ترک صدر نے امریکہ، فرانس، جرمنی، کینیڈا، ناروے، ڈنمارک، نیوزی لینڈ، فن لینڈ، نیدرلینڈ اور سویڈن کے سفیروں کو عثمان کوالا کی رہائی کیلئے مشترکہ بیان جاری کرنے پر انہیں ملک بدر کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔
خلیجی جریدے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ترکی نے امریکہ کے علاوہ بیک وقت ان ممالک کے سفیروں کو ترکی سے نکلنے کا حکم دیا تھا جو یورپی یونین کے رکن ممالک ہیں، اور ترک صدر کا یہ حکم بھی ایسے وقت میں سامنے آیاتھا جب ترکی یورپی یونین کے رکن ملک بننے کا امیدوار ہےاور اس پر مزید بات چیت کا عمل رکا ہوا ہے، اور ترک حکام کو اندازہ بھی تھا کہ اس فیصلے سے نہ صرف یورپی یونین کے ساتھ ڈیڈلاک بھی پیدا ہوگا بلکہ ان ممالک کے ساتھ تعلقات بھی کشیدہ ہو جائیں گے۔
ترکی کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر فخریتن الٹن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ترکی نے کبھی دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کی، خاص طور پر ایسے کیسز پر کبھی بات نہیں کی جو عدالتوں میں زیرسماعت ہوں ۔ ہم ترکی کے معاملے میں دیگر ممالک سے بھی یہی توقع کرتے ہیں بالخصوص اپنے اتحادی ممالک اور ان کے سفیروں سے جو ترکی میں کام کر رہے ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری وزارت خارجہ پہلے ہی ان غیر ملکی سفیروں کو واضح پیغام دے چکی ہے اور ان کے ناقابل قبول رویے سے بھی خبردار کر چکی ہے۔ انہوں نے مغربی ممالک کو آئندہ کیلئے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ترکی آئندہ بھی اپنی خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا چاہے اسے سے بڑے فیصلے بھی کرنے پڑیں۔
Our Foreign Ministry has already given the necessary response to these foreign missions and warned them about their unacceptable behavior. Our government will not shy away from any further steps to show that we will never compromise our national sovereignty.
— Fahrettin Altun (@fahrettinaltun) October 25, 2021