وزیر اعظم عمران خان نے چین کے صدر شی جن پنگ سے ٹیلی فون پر بات چیت کی، دونوں رہنمائوں نے افغانستان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ افغان عوام کو فوری انسانی اور معاشی امداد فراہم کریں تاکہ ان کی مشکلات کم اور عدم استحکام اور باہمی لڑائی کی روک تھام ہوسکے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ملک کی تعمیر نو میں تعاون کیا جائے۔
(اے پی پی):وزیر اعظم عمران خان نے چین کے صدر شی جن پنگ سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور کمیونسٹ پارٹی کی 100 ویں سالگرہ اور چینی عوام کی غربت کے خاتمے کے لئے بے مثال کامیابیوں پر مبارکباد دی،دونوں رہنمائوں نے دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا۔منگل کو وزیر اعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے کمیونسٹ پارٹی کے سو سال میں چین کو غربت سے نکالنے ،چار دھائیوں میں اصلاحات اور ترقی پر بھی مبارکبا دی۔دونوں راہنمائوں نے سفارتی تعلقات کے70 سال مکمل ہونے پر ایک دوسرے کو مبارکباد بھی دی۔اس موقع پر علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر اعظم عمران خان نے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لئے چین کے اقدامات اور ترقی پذیر ممالک کے لئے چین کی امداد اور پاکستان کو کورونا وائرس کی ویکسین فراہم کرنے میں تعاون کوسراہا۔
کورونا وائرس کی وبا کے عالمی معیشت پر منفی اثرات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے دونوں راہنمائوں نے معاشی مشکلات کو کم کرنے،چین پاکستان آزادانہ تجارت کے دوسرے مرحلے سے بھرپور فائدہ اٹھانے اوراقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے اتفاق کیا،وزیر اعظم نے سی پیک کے منصوبوں کی کامیابی، بروقت اور اعلی معیار کے مطابق عملدرآمدکو سراہااور سی پیک خصوصی اقتصادی زونزمیں چینی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ ایم ایل ون ریلوے منصوبے کے فوری آغاز سے پاکستان کے قومی اور علاقائی ترقی کے جیو اکنامکس وژن کے لئے اہم پیش رفت ہوگی۔وزیر اعظم نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے خاتمے کے لئے چین کے قائدانہ کردار کو بھی سراہا۔وزیر اعظم نے ماحولیاتی تبدیلیوں کی روک تھام کے لئے پاکستان کے بلین ٹری سونامی منصوبے سمیت دیگر اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا ۔
دونوں راہنمائوں نے متعلقہ شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط اور سی پیک گرین ڈویلپمنٹ کو بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیوکے اعلی معیار کے مطابق فروغ دینے پر اتفاق کیا۔دونوں رہنمائوں نے افغانستان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ افغان عوام کو فوری انسانی اور معاشی امداد فراہم کریں تاکہ ان کی مشکلات کم اور عدم استحکام اور باہمی لڑائی کی روک تھام ہوسکے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ملک کی تعمیر نو میں تعاون کیا جائے۔وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تزویراتی شراکت داری کو مزید متنوع بنانے کے لئے اعلی سطح پر تبادلوں کی ضرورت ہے۔وزیر اعظم نے اس موقع پر چین کے صدر کو دورہ پاکستان کی اپنی دعوت کی تجدید بھی کی۔