چینی وزیر خارجہ وانگ یی اور افغانستان کے نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر کے درمیان کل قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور اقتصادی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں ممالک کے وفود کی سطح پر ہونے والی ملاقات میں چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان عوام جنگ کی صورتحال سے نکل کر ایک باقاعدہ حکومت کی طرف جا رہے ہیں، افراتفری سے نکل کر بہترین گورننس فراہم کرنے کیلئے آپ کے پاس یہ سنہری موقع ہے۔ لیکن عین اسی موقع پر افغانستان کو انسانی و معاشی بحران سمیت دہشت گردی کی کارروائیوں کا بھی سامنا ہے، چین سمجھتا ہے کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے عالمی برادری کو افغانستان کی مدد کرنی چاہیے۔ چینی وزیر خارجہ نے طالبان پر زور دیا کہ افغانستان میں موجود تمام گروپوں کو ساتھ ملائیں اور ایک جامع حکومت کا قیام یقینی بنائیں، افغانستان میں ایسی مضبوط حکومت بنائی جائے اور خواتین اور بچوں کے حقوق کا مکمل تحفظ کرے۔
چینی وزیر خارجہ کا طالبان کے ساتھ گفتگو میں کہنا تھا کہ طالبان کی حکومت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرے، تاکہ ان کی حمایت اور مدد سے افغانستان میں ایسی حکومت قائم ہو جو عصر حاضر کی جدت سے ہم آہنگ اور عوام کی خواہشات کو پورا کر سکے۔
چین افغانستان کی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کی حمایت کرتا ہے۔ چین کسی بھی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی سخت مخالفت کرتا ہے، ہم اسی قانون کی پاسداری کرتے ہوئے اور بغیر کسی لالچ کے افغانستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
China promises continued humanitarian aid to Afghanistan as Chinese State Councilor and FM Wang Yi met with Mullah Abdul Ghani Baradar, acting deputy prime minister of the Afghan Taliban's interim government, in the Qatari capital of Doha https://t.co/hc7nDEkou0 pic.twitter.com/961bawDkMF
— China Xinhua News (@XHNews) October 25, 2021
چینی وزیر خارجہ کا افغانستان پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ
چینی وزیر خارجہ نے اس موقع پر امریکہ اور مغربی ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے پابندیوں کا فوری خاتمہ کریں اور افغانستان کو مستحکم کرنے کیلئے افغان حکومت کی انسانی بنیادوں پرمدد کریں۔ چینی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا افغانستان کی تعمیر نو اور غربت کے خاتمے کیلئے چین عالمی برادری کے ساتھ مل کرافغانستان کی مدد کرتا رہے گا۔
ملاقات میں افغانستان کے نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر نے کہا کہ افغانستان میں صورتحال دن بدن بہتری کی طرف جا رہی ہے، افغان حکومت عوام کی بہتری کیلئے تمام ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے، ہر محکمے میں ماہرین بھرتی کئے جارہے ہیں تاکہ بہتر پالیسیوں کے ثمرات عوام تک پہنچائے جا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر اپنے شعبے میں ماہر افراد کو حکومت میں شامل کیا جائے گا۔
خواتین کو حقوق سے محروم نہیں رکھیں گے، طالبان
خواتین اور بچوں کے حقوق کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے افغانستان کے نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خواتین اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کے وعدوں پر نہ صرف قائم ہیں بلکہ اس کیلئے ٹھوس اقدامات بھی کئے جار ہے ہیں، ان کا واضح الفاظ میں کہنا تھا کہ خواتین کو ان کے حقوق سے محروم نہیں رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صحت اور داخلہ سمیت دیگر شعبوں میں خواتین اپنی نوکریوں پر واپس آ چکی ہیں، بیشتر علاقوں میں لڑکیوں کے سکینڈری سکولز بھی کھول دئیے گئے ہیں، لیکن خواتین کے تحفظ اور انہیں مزید سہولتیں دینے کیلئے ہمیں فنڈز کی کمی کا سامنا ہے، فنڈز کی دستیابی کے ساتھ ہی لڑکیوں کے تعلیمی ادارے کھول دئیے جائیں گے۔
اپنی گفتگو میں افغانستان کے نائب وزیراعظم نے چین اور عالمی برادری سے مدد کی اپیل کی تاکہ ان مسائل کا جلدی سے تدارک کیا جا سکے۔ انہوں نے مشکل وقت میں چینی حکومت کی امداد اور تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا، مزید کہا کہ ہماری حکومت یقینی بنائے کی کہ افغانستان میں ایسے عناصر کو پنپنے نہ دیں جس سے چین کو خطرات لاحق ہوں۔