الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری اور اعظم سواتی کو نوٹسز جاری کر دئیے
دونوں وزراء کی جانب سے پریس کانفرنس میں الیکشن کمیشن پر لگائے گئے الزامات کے ثبوت مانگے گئے ہیں۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کی کاروائی کے دوران لگائے گئے الزامات کا بھی نوٹس میں حوالہ دیتے ہوئے 14 روز میں جواب طلب کیا گیا ہے۔
نوٹس سے کچھ روز قبل وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا احترام اپنی جگہ لیکن شخصیات کے سیاسی کردار پر بات کرنا پسند نہیں تو اپنا کنڈکٹ غیر سیاسی رکھیں۔
الیکشن کمیشن کا احترام اپنی جگہ لیکن شخصیات کے سیاسی کردار پر بات کرنا پسند نہیں تو اپنا کنڈکٹ غیر سیاسی رکھیں نوٹس آیا تو تفصیلی جواب دیں گے، بحیثئت ادارہ الیکشن کمیشن کی حیثئت مسلمہ ہے لیکن شخصیات غلطیوں سے مبراء نہیں اور تنقید شخصیات کے کنڈکٹ پر ہوتی ہے ادارے پر نہیں ۔
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) September 14, 2021
یاد رہے کہ 10 سمبر 2021ء کو وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نےمشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان اوروفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے الیکشن شفاف بنانے کیلئے تجاویز پیش کیں لیکن ان پر الیکشن کمیشن کی منطق عجیب وغریب ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نواز شریف سے قریبی رابطے میں رہے ہیں اور ان کی نوازشریف سے ذاتی ہمدردی بھی ہوسکتی ہے۔ اب بھی چیف الیکشن کمشنر اپوزیشن کے ماؤتھ پیس کے طور پر کام کرنا چاہتے ہیں، یوں لگتا ہے الیکشن کمیشن اس وقت اپوزیشن کا ہیڈ کوارٹربن گیا ہے۔ اگرہمیں ہی چیف الیکشن کمشنرپراعتماد نہیں تووہ الیکشن کیسے کرائیں گے، چیف الیکشن کمشنر چھوٹی جماعتوں کے آلہ کارنہ بنیں، اگر ای وی ایم پراحمقانہ اعتراضات اورسیاست کی تو اس کا ردعمل آئے گا۔ وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے بھی پریس کانفرنس کے دوران الیکشن کمیشن پر کھل کے تنقید کی جبکہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے اپوزیشن سے پیسے پکڑے ہوئے ہیں۔