وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے 26 اکتوبر 2021ء کو ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیان سے تہران میں ملاقات کی، جس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان کے حوالے سے ہمارے مفادات مشترکہ ہیں، ہماری پوزیشن بھی ایک دوسرے سے بہت قریب ہے، دونوں امن، استحکام اور خوش حالی چاہتے ہیں۔
وزیر خارجہ نے ایرانی ہم منصب کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ دونوں ممالک کو احساس ہے کہ ہمیں افغانستان کی بہتری کیلئے کردار ادا کرنا ہے اور تاریخ ہمیں یاد رکھے گی کیونکہ افغانستان اس وقت خطرناک دور سے گزر رہا ہے۔ افغانستان کی مدد کرکے ہم نہ صرف ایک ملک کی مدد کریں گے بلکہ اس سے خطے میں استحکام آئے گا کیونکہ خطے کے ممالک میں روابط بڑھنے سے معاشی استحکام آئے گا جس سے پورا خطہ خوش حال ہوسکتا ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایرانی ہم منصب کو افغانستان کی صورت حال سے متعلق اپنے تجزیے سے آگاہ کیا ہے اور افغانستان کی قیادت سے 21 اکتوبر کو دورہ کابل کے موقع پر ہونے والی ملاقاتوں سے بھی انہیں بریف کیا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ہم افغان عوام کی پریشانیوں سے آگاہ ہیں اور ہم مواقع سے بھی غافل نہیں، انہی ضروریات کے پیش نظر آج ہم نے تجویز دی ہے کہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک کا ایک پلیٹ فارم تشکیل دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے حال ہی میں سیکیورٹی اور سیاسی سطح پر رابطے کئے، وزیراعظم عمران خان اور ایرانی صدر کے درمیان دوشنبےمیں غیر رسمی ملاقات بھی سودمند، تعمیری اور مثبت رہی۔
وزرائے خارجہ کی ملاقات
اسلام آباد – (اے پی پی و دیگر): وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان، ایران کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے ،عالمی برادری افغان شہریوں کو درپیش معاشی و انسانی بحران سے نکالنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے، پاکستان، افغانستان کو تجارتی و سرحدی نقل و حرکت میں سہولیات کی فراہمی جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہے۔یہ بات انہوں نے منگل کو تہران میں ایرانی ہم منصب ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کے دوران کہی۔
افغانستان کیلئے نمائندہ خصوصی ایمبیسڈر محمد صادق اور ایران میں تعینات پاکستانی سفیر رحیم حیات قریشی بھی وزیر خارجہ کے ہمراہ تھے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں وزرائے خارجہ کے مابین دو طرفہ تعلقات ،باہمی دلچسپی کے کثیر الجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔
کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گفتگو
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، ایران کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے اور انہیں مزید مستحکم بنانے کیلئے پر عزم ہے۔ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی عوام پر بھارتی فوج کے مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ایران کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے اصولی موقف کی مسلسل تائید اور حمایت پر ایرانی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایک پر امن اور مستحکم افغانستان، تمام ہمسایہ ممالک کیلئے یکساں اہمیت کا حامل ہے۔21 اکتوبر کو کئے گئے اپنے دورہ ء کابل کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ افغان شہریوں کو درپیش معاشی و انسانی بحران سے نکالنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں۔
FM @SMQureshiPTI met Iranian FM @Amirabdolahian in Tehran today. Issues including the bilateral relations, evolving situation in Afghanistan & HR violations in #IIOJK were discussed during the meeting.
🇵🇰🤝🇮🇷 pic.twitter.com/T9r39HZW5e
— Spokesperson 🇵🇰 MoFA (@ForeignOfficePk) October 26, 2021
انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان کو تجارتی و سرحدی نقل و حرکت میں سہولیات کی فراہمی جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے پاکستان کی جانب سے شروع کئے گئے علاقائی لائحہ عمل کی تشکیل کے اقدام کو سراہتے ہوئےایران کی میزبانی میں منعقدہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے دوسرے وزارتی اجلاس میں شرکت پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیان نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔