نشہ آور ’جادوئی کھمبی‘ سے حاصل کیا جانے والا اہم ترین جزو ’سائیلوسائیبن‘ ڈپریشن کے علاج کے لئے بےحد مفید، تحقیق میں انکشاف۔
امریکی طبّی ماہرین نے ایک نئی تحقیق میں یہ دریافت کیا ہے کہ منشیات میں شمار کی جانے والی سائیلوسائیبن المعروف ’جادوئی کھمبی‘ سے نہ صرف شدید ڈپریشن کا فوری علاج ممکن ہے بلکہ اس سے علاج کے بعد کم از کم اس کا اثر حیرت انگیز طور پر ایک سال بعد بھی برقرار رہتا ہے۔یہ تحقیق جان ہاپکنز یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن میں ڈاکٹر رونلڈ آر گرفتھس اور ان کے ساتھیوں نے انجام دی جس میں جادوئی کھمبی سے علاج کے لئے 21 سے 75 سال کے 24 رضاکار شامل کیے گئے تھے۔
تحقیق ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تحقیق میں شامل رضاکار درمیانی سے لے کر انتہائی شدت کے ڈپریشن میں مبتلا تھے جنہیں جادوئی کھمبی کے جزوِ خاص ’سائیلوسائیبن‘ کی دو خوراکیں دی گئیں تھیں۔جادوئی کھمبی کی پہلی خوراک 20 ملی گرام (فی 70 کلوگرام) تھی جس کے دو ہفتے بعد ان رضاکاروں کو 30 ملی گرام (فی 70 کلوگرام) والی دوسری خوراک دی گئی۔
ڈپریشن کا علاج کرنے کے لئے جادوئی کھمبی کے اہم جُز سائیلوسائیبن استعمال کرنے کے بعد ان افراد میں ایک، تین، چھ اور بارہ ماہ بعد ڈپریشن کی شدت (معیاری ٹیسٹ کے ذریعے) معلوم کی گئی۔ایک سال بعد ان کا دوبارہ جائزہ لینے کے بعد نتائج سے معلوم ہوا کہ ان رضاکاروں میں سائیلوسائیبن کی دو خوراکیں لینے کے ایک سال بعد بھی ان کے 74 فیصد اثرات موجود تھے جبکہ ان میں ڈپریشن کی شدت 58 فیصد تک کم ہوچکی تھی۔
جرنل آف سائیکوفارماکولوجی کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی اس تحقیق کی مرکزی مصنفہ ڈاکٹر نتالی گیوکاسیان نے بتایا کہ چند رضاکاروں نے سائیلوسائیبن لینے کے بعد، ایک سال، میں ڈپریشن کی دوسری دوائیں بھی استعمال کیں تاہم اس تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی کہ ڈپریشن کے علاج میں ’’جادوئی کھمبی‘‘ دوسری دواؤں سے 400 فیصد بہتر ہےْ۔تحیقیقی ماہرین کا کہنا ہے کہ سائیلوسائیبن کے طویل مدتی اثرات کو مکمل طور پر ’خالص‘ نہیں کہا جاسکتا، البتہ یہ کہا جان سکتا ہے کہ جادوئی کھمبی کے اہم ترین جزو کا ڈپریشن کے خلاف اثر ایک سال بعد بھی برقرار رہا۔