ایران میں گیس اسٹیشنوں اور بل بورڈز کو بڑے پیمانے پر سائبر حملوں کا نشانہ بنا یا گیا ہے،اس سے ایندھن کی فروخت متاثر ہوئی ہے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے تصدیق کی ہے کہ ملک بھر میں گیس اسٹیشنوں پر سائبر حملے ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے بعض گیس اسٹیشنوں پر ایندھن کی فروخت رک گئی ہے۔ دوسری طرف بل بورڈز کے پیغامات تبدیل ہو گئے اور ان میں ایندھن تقسیم کرنے کی حکومت کی صلاحیتوں کو چیلنج کیا گیا ہے۔ سرکاری ٹیلی ویژن نے یہ بھی بتایا ہےکسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی حالانکہ اس میں اور کئی ماہ پہلے ہونے والے حملے میں مماثلت تھی جو بظاہر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو براہ راست چیلنج کیا گیا تھا۔
گیس اسٹیشنوں کا ایندھن بھرنے کا نظام سائبر حملے کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوا ہے ۔ تکنیکی ماہرین اس مسئلے کو ٹھیک کر ر ہے ہیں ،ایران کی وزارت تیل نے کہا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ہنگامی میٹنگ کر رہی ہے اور جلد یہ مسئلہ حل کر لیں گے۔ ایرانی سائبر اسپیس کے سیکرٹری سید عبدالحسن فیروز آبادی نے دیر رات ایک پیغام میں کہا کہ سائبر حملے پر قابو پانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایرانی خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ اس حملے سے ملک بھر میں تقریباً1400 گیس اسٹیشن متاثر ہوئے ہیں۔
After a large scale cyber attack on Iran’s fuel supply chain infrastructure, gas stations are showing this warning message:
“Cyber Attack, 64411”
That is telephone number of #Iran‘s supreme leader’s Khamenei’s office. pic.twitter.com/x3cpzkOHeg
— OSINT Insider (@OSINT_Insider) October 26, 2021
ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ مشینوں کے ذریعے حکومت کے جاری کردہ کارڈ سے ایندھن خریدنے والوں کو سائبر حملہ 64411 کا پیغام موصول ہوا۔ خیال رہے کہ زیادہ تر ایرانی اپنی گاڑیوں میں ایندھن بھروانے کے لیے ان سبسڈیز پر انحصار کرتے ہیں۔ اس سے پہلے جولائی میں ایران کے ریلوے نظام کو نشانہ بنانے والے اسی طرح کے ایک حملے میں بھی 64411 کا نمبر استعمال کیا گیا تھا۔
ایرانی حکام کی جانب سے سائبر حملے کی تحقیقات جاری ہ