فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کا کہنا ہے کہ فیس بک دنیا کی سب سے زیادہ استعمال ہونے والے پراڈکٹس میں سے ایک ہے، یہ ایک آئیکونک سوشل میڈیا برانڈ ہے، مگر یہ ان سب چیزوں کی عکاسی نہیں کرتی جو ہم کرتے ہیں۔ ہمارا برانڈ ایک پراڈکٹ فیس بک سے مضبوطی کے ساتھ جڑا ہوا ہے، مگر وقت کے ساتھ توقع ہے کہ ہمیں ایک میٹا ورس کمپنی کے طور پر بھی دیکھا جائے۔
فیس بک کی کمپنی کےنام میں یہ تبدیلی اس وقت کی گئی ہے جب حالیہ دنوں میں فیس بک کے حوالے سے متعدد انکشافات کئے گئے، اسے دہرے معیار کے الزامات کا بھی سامنا رہا، جس کی وجہ سے فیس بک کی ساکھ کو بہت دھچکا، سوشل میڈیا ماہرین کا کہنا ہے کہ اس دھچکے کی وجہ سے فیس بک کی آمدن میں بھی خاصی کمی ہوئی تھی، ابھی حالیہ تبدیلیاں اس ساکھ کی ممکنہ بحالی کی کوشش بھی ہو سکتی ہیں۔
یا د رہے کہ فیس بک کی کمپنی نے اپنا نام تبدیل کر کے میٹا رکھ دیا ہے، فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کا سالانہ ڈیویلپرز کانفرنس میں اس کا اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اب یہ فیس بک کی پیرنٹ کمپنی کا نام ہو گا۔
اس قبل فیس بک ہی پیرنٹ کمپنی کہلاتی تھی جبکہ اب فیس بک، انسٹاگرام اور وٹس ایپ میٹا کی چھتری تلے کام کریں گے اور مارک زکربرگ ہی میٹا کے چیئرمین ہوں گے یعنی مکمل کنٹرول انہی کے پاس ہوگا۔
یاد رہے کہ کچھ روز قبل مارک زکربرگ کی جانب سے میٹاورس کیلئے 10 ارب ڈالرز خرچ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ فیس بک انتظامیہ کی جانب سے کمپنی کےنام میں تبدیلی کا مقصد سوشل میڈیا نیٹ ورکس کی جانب سے میٹا ورس کی اہمیت کو ظاہر کرنا بھی ہے جسے مارک زکربرگ نے انٹرنیٹ کا مستقبل قرار دیا ہے۔
سالانہ کانفرنس کے دوران مارک زکربرگ نے کمپنی کے نئے نام کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ آج ہمیں صرف ایک سوشل میڈیا کمپنی کے طور پر دیکھا جاتا ہے مگر ہم ایک ایسی کمپنی ہیں جو لوگوں کو جوڑنے والی ٹیکنالوجی تیار کر رہی ہے۔
مارک زکربرگ نے بتایا کہ یہ نیا نام یونانی لفظ میٹا سے لیا گیا جس کا مطلب دوسری طرف یا اس پارہے، میرے لیے یہ اس بات کی علامت ہے کہ ہمیں تعمیر کا سلسلہ جاری رکھنا ہے۔
WATCH: Sneak Peek at Facebook metaverse pic.twitter.com/rUGGiJeMLr
— Insider Paper (@TheInsiderPaper) October 28, 2021