جی ٹوئنٹی رہنما تاریخی کارپوریٹ ٹیکس معاہدے پر متفق ہوگئے،دنیا کی 20 بڑی معیشتوں کے رہنماؤں نے عالمی معاہدے کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت بڑے کاروباری اداروں کے منافع پر کم از کم 15 فیصد ٹیکس لگے گا۔
جی 20 سمٹ کی سائیڈ لائن میں کہا کہ آج جی 20 ممالک کے سربراہان مملکت نے نئے بین الاقوامی ٹیکس قوانین پر ایک تاریخی معاہدے کی توثیق کی، جس میں کم از کم عالمی ٹیکس شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اقدام یکطرفہ کارپوریٹ ٹیکس لگانے کی نقصان دہ دوڑ کو ختم کر دے گا۔ اٹلی کے شہر روم میں جی 20 سربراہی اجلاس جاری ہے۔ وبائی مرض کورونا کے بعد سےجی ٹوئنٹی رہنماؤں کا یہ پہلا ذاتی اجتماع ہے۔ موسمیاتی تبدیلی اور کوویڈ نائنٹین بھی سربراہی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہیں۔
صدر جوبائیڈن نےایک ٹوئٹر پیغام میں لکھاہےکہ یہاں دنیاکی جی ڈی پی کےاسی فیصد کی نمائندگی کرنے والے رہنماوں نے ڈیل کی حمایت کی ہے۔ یہ صرف ایک ٹیکس ڈیل سے زیادہ ہے – یہ ہماری عالمی معیشت کو نئی شکل دینے اور ہمارے لوگوں کے لیے ڈیلیور کرنے کے لیے کردار ادا کرے گا۔
Here at the G20, leaders representing 80% of the world’s GDP – allies and competitors alike – made clear their support for a strong global minimum tax. This is more than just a tax deal – it’s diplomacy reshaping our global economy and delivering for our people.
— President Biden (@POTUS) October 30, 2021
اس کے عللاوہ ، امریکا کی طرف سے تجویز کردہ ٹیکس ڈیل، اتوار کو باضابطہ طور پر اپنائے جانے کی توقع ہے جس کے بعد اسے 2023 تک نافذ کر دیا جائے گا۔جی 20 گروپ جو 19 ممالک اور یوروپی یونین پر مشتمل ہے ، روم میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں چین کےصدر شی جن پنگ اور روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔