جی ٹوئنٹی اجلاس کے موقع پرترک صدر طیب اردوان کی امریکی ہم منصب جو بائیڈن سے ملاقات مثبت ماحول میں ہوئی۔
صدر طیب اردوان نے امریکی صدر سے معاہدے کے مطابق ایف سولہ جنگی طیاروں کی فراہمی کا مطالبہ کردیا جب کہ امریکی صدر نے اپنے خدشات اور تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے روس سے ایس-400 دفاعی نظام کی خریداری روکنے کا اپنا مطالبہ دہرایا۔ اس کے علاوہ امریکا اسٹریٹجک پارٹنرشپ اور نیٹو اتحاد کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔ یہ بھی یاد رہے کہ امریکا نے ترکی کو رقم کی فراہمی کے باوجود ایف سولہ طیاروں اور تربیت کی فراہمی سے انکار کرتے ہوئے شرط رکھی تھی کہ ترکی روس سے ایس-400 دفاعی نظام خریدنے کے معاہدے کو ترک کردے۔
خیال رہے کہ ترک صدر طیب اردوان نے امریکی سفیر سمیت کئی دیگر مغربی سفارت کاروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دیتے ہوئے ملک چھوڑنے کو کہا تھا لیکن بعد میں ترک صدر نے فیصلہ واپس لے لیا تھا۔یاد رہے کہ چند روز قبل ہی دونوں نیٹو اتحادی ملکوں میں ایک بڑا سفارتی بحران پیدا ہوتے ہوتے رہ گیا تھا۔تاہم اس ملاقات میں صدر اردوان اور بائیڈن نے ترک امریکا تجارت بڑھانے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔