نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ نےکہا ہے حکومت سے مصدقہ تھریٹ لیول کی ایڈوائزری ملی تھی جس کی آزاد ذرائع سے تصدیق کی گئی اور اسکی بنیادی معلومات پاکستان کرکٹ بورڈ سے شیئر کر دی تھیں، ان حالات میں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا پاکستان میں رکنا ممکن نہیں تھا، اسلئے دورہ منسوخ کرنے کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں تھا۔ تھریٹ کی ابتدائی اور بنیادی معلومات کا تبادلہ پی سی بی سے کر دیا لیکن تھریٹ کی مکمل تفصیلات شیئر نہیں کی جا سکتیں۔ مزید ان کا کہنا تھا کہ دورے پہلے ہمارے سیکیورٹی اداروں کے آفیشلز نے پاکستانی حکام کے سیکیورٹی انتظامات کا بغور جائزہ لیا تھا، ہمیں اعلیٰ سطحی سیکیورٹی فراہم کی جارہی تھی اور ہم اس سے مطمئن تھے لیکن جمعے کے روز حالات بدل گئے، تھریٹ لیول بدل گیا جس کی وجہ سے معاملہ دونوں حکومتوں کی اعلیٰ قیادت تک پہنچا، اس لئے تھریٹ لیول کے باعث ایڈوائزری لیول بھی بدل گیا اور ہم کو سخت فیصلہ کرنا پڑا۔
سی ای او نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے مشکل حالات میں پاکستان کرکٹ بورڈاور بالخصوص چیف ایگزیکٹو وسیم خان کے تعاون اور پروفیشنلزم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دونوں بورڈ کے درمیان تعلقات اگلے چند ہفتوں میں کام شروع کردیں گے۔
ٹوئٹر پر پیغام میں کیوی حکام نے آگاہ کیا کہ نیوزی لینڈ ٹیم چارٹر طیارے سے اسلام آباد سے دبئی پہنچ گئی ہے جہاں وہ 24 گھنٹے قرنطینہ میں گزاریں گے۔
The BLACKCAPS have arrived in Dubai after leaving Islamabad on a charter flight last night (New Zealand time).
The players and support staff are now settling into their Dubai hotel and undergoing a 24-hour self-isolation.
More information ⬇️https://t.co/ksZBWLGLrT pic.twitter.com/UBrwwiSQiR
— BLACKCAPS (@BLACKCAPS) September 18, 2021