دنیا بھرمیں ڈیجیٹل کرنسی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے بعد بیش ترممالک میں کرپٹو کرنسی کو قانونی شکل دینے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
روس یوکرین جنگ میں کرپٹو کرنسی کے کردار نےاس کی اہمیت کو مزید اجاگر کردیا ہے۔ڈیجیٹل کرنسی کی اسی مقبولیت کو مد نظررکھتے ہوئے ملائیشیا کی وزارت مواصلات نے ملک میں اسے قانونی شکل دینے کی درخواست کردی ہے۔ملائیشیا کی وزارت برائے مواصلات اورملٹی میڈیا نے حکومت سے درخوست کی ہے وہ ڈیجیٹل کرنسی کو قانونی دائرے میں لانے کے لیے قانون سازی کرے۔بلومبرگ کے مطابق وزیرمواصلات زاہدی زین العابدین کا کہنا ہے کہ’ ہمیں امید ہے کہ حکومت جلد ہی اس کی اجازت دے دے گی، ہم اس بات کو دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح کرپٹو کرنسی اور ڈیجیٹل اثاثوں کو اپنے نوجوانوں کے لیے موثر طریقے سے استعمال کرسکتے ہیں۔
زاہدی زین العابدین کا اس بارے میں کہنا ہے کہ ریگولیٹرز کو کچھ مخصوص کرپٹوکرننسی اور نان فنجائی ایبل ٹوکن ( این ایف ٹی) کی تجارت کو قانونی قرار دے دینا چاہیے، کیوں کہ اس سے ملکی معیشت میں بہتری آئے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کرپٹو کے لیے قانون سازی کرنا ملائیشیا کے مرکزی بینک اورسیکیوریٹیز کمیشن کا کام ہے۔ ہم صرف اس حوالے سے تجاویز پیش کرسکتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق کرپٹو کرنسی ملائیشیا کے نوجوانوں میں بےحد مقبول ہے۔ تاہم وزارت خزانہ کو کرپٹو کرنسی اور اثاثوں کے بارے میں سخت تحظات لاحق ہیں۔واضح رہے کہ لاطینی امریکا کا ملک ایلسلوا ڈور بٹ کوائن کو قانونی قرار دینے والے دنیا کا پہلا ملک بن چکا ہے۔حال ہی میں ایلسلواڈور نے کہا تھا کہ بٹ کوائن کو قانونی قرار دینے کے بعد سے اس کی جی ڈی پی بڑھ کرتیس فیصد سے تجاوزکرچکی ہے۔