چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے کہا ہے کہ امریکہ کو فوجی طاقت کے استعمال کی پالیسی ترک کرتے ہوئے دوسرے ممالک کی خود مختاری، علاقائی سالمیت کا احترام اور امن و استحکام کے تحفظ کیلئے کام کرنا چاہیے۔
چین نے کہا ہے کہ امریکہ کو فوجی طاقت کے غلط استعمال کی پالیسی ترک کرتے ہوئے دوسرے ممالک کی خود مختاری ، علاقائی سالمیت کا احترام اور امن و استحکام کے تحفظ کے لیے مزید کام کرنا چاہیے۔ یہ بات وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین ایک نیوز بریفنگ کے دوران کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی فوجی طاقت کے استعمال کی پالیسی قطعاً غلط ہے، اور خطے کے ممالک کی سلامتی اور خودمختاری کے خلاف ہے۔
چینی ریڈیو کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کا حال ہی میں کہنا تھا کہ افغانستان کی غیر مستحکم صورتحال کے دوران امریکہ نے ازبکستان، کرغزستان اور دیگر ممالک میں اپنی فوج کی تعیناتی کی کوشش کی لیکن انہوں نے صاف انکار کر دیا۔
رواں سال جون میں روسی اور امریکی رہنماؤں کی ملاقات کے موقع پر روس نے واضح کیا تھا کہ وہ وسطی ایشیائی ممالک میں امریکی فوجی اڈے کے قیام کی سختی سے مخالفت کرتا ہے ۔
وانگ وین بین نے کہا کہ مذکورہ ممالک شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان ہیں،علاقائی امن و استحکام کا تحفظ تنظیم کا مشترکہ ہدف ہے، اس ضمن میں متعلقہ ممالک کے درمیان خاطر خواہ تعاون جاری ہے ۔