پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز کا آخری ٹیسٹ میچ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں جاری ہے جہاں چوتھے دن کھیل کے اختتام پر قومی ٹیم نے 351 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بغیر کسی نقصان کے 73 رنز بنالیے۔
تفصیلات کے مطابق اس سے قبل کھیل کے چوتھے روز آسٹریلیا نے اپنی دوسری اننگز 227 رنز پر ڈکلیئر کردی تھی تاہم کھیل کے دوران آسٹریلوی بیٹر ڈیوڈ ورانر اور فیلڈ امپائر علیم ڈار اور احسن رضا کے درمیان بحث ہوئی اور کھیل 3 منٹ تک روکا گیا۔
چوتھے دن آسٹریلوی اننگز کے 21 ویں اوور میں علیم ڈار اور احسن رضا نے ڈیوڈ وارنرکو کریز سے زیادہ باہر نکل کر بیٹنگ کرنے پر وارننگ دی ، امپائرز کا خیال تھا اس عمل سے پچ کا حساس حصہ متاثر ہوسکتا ہے اور بعد میں اسپنرز کو فائدہ مل سکتا ہے جس پر آسٹریلوی بیٹر نے بحث شروع کردی۔
وارنرکا مؤقف تھا کہ انہیں اپنی کریز سے باہر نکل کر بیٹنگ کرنے کا حق ہے جس کے لیے انہوں نے مخالف ٹیم کے کپتان بابر اعظم سے بھی بات کی ہے۔
وارنرکو اسٹمپ مائیک پر امپائرز کے ساتھ بولتے ہوئے سنا گیا کہ آپ چاہتے ہیں کہ میں کریز کے اندر کھڑے ہوکر کھیلوں؟ آپ’رولز بُک دکھائیں ورنہ بیٹنگ شروع نہیں کروں گا’۔
تاہم امپائراحسن رضا کو وارنز کو جواب دیتے ہوئے سنا گیا کہ کھیل کے بعد، البتہ تقریباً 3 منٹس کی تاخیر کے بعد کھیل دوبارہ شروع ہوگیا۔
واضح رہے کہ پچ کے ڈینجر حساس ا یریا کریز سے تھوڑا آگے والا حصہ پر غیر ضروری بھاگنا کرکٹ قوانین کی خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے کیونکہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس وجہ سے اسپنرز کو مدد ملتی ہے۔