پنٹاگون کی جانب سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کے جوہری ہتھیاروں میں اضافے کے موجودہ اعدادوشمار کے مطابق امریکی حکام کے ایک برس قبل ایک رپورٹ مرتب کی تھی، لیکن چین ان اندازوں سے بھی زیادہ تیزی سے اپنے جوہری ہتھیاروں میں اضافہ کر رہا ہے۔ اگر یہی رفتار جاری رہی تو چین جلد امریکہ کی جوہری بالادستی ختم کر دے گا۔ رپورٹ کے مطابق چین کے جوہری ہتھیاروں کا حجم امریکی اندازوں سے اڑھائی گنا زیادہ ہے۔
رپورٹ میں یہ تو نہیں بتایا گیا کہ چین کے پاس ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد کتنی ہے لیکن گذشتہ برس کے تجزئیے کے مطابق یہ تعداد 200 تھی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کی رفتار کے مطابق آئندہ 6برس میں یہ تعداد 700 جبکہ 2030ء تک چین کے جوہری ہتھیاروں کی تعداد 1000 سے بھی زیادہ ہو جائے گی۔
China is expanding its nuclear force much faster than U.S. officials predicted just a year ago, a broad and accelerating buildup of military muscle designed to enable Beijing to match or surpass U.S. global power by mid-century, a Pentagon report says. https://t.co/jM5Q46dQQ1
— The Associated Press (@AP) November 3, 2021
پنٹاگون کی رپورٹ کے مطابق چین اپنے زمینی، سمندری اور ہوا پر مبنی جوہری ترسیل کے پلیٹ فارمز کی تعداد میں بھاری سرمایہ کاری اور توسیع کر رہا ہے اور اپنی جوہری قوتوں کی اس بڑی توسیع میں مدد کیلئے ضروری بنیادی ڈھانچےبھی تعمیر کر رہا ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ چین کے یہ اقدامات تائیوان پر دوبارہ قبضے اور دیگر ممالک میں فوجی کارروائیوں کے خلاف امریکہ اور مغربی ممالک کے دباؤ سے نمٹنے کیلئے ہیں۔
پنٹاگون حکام کا کہنا ہے کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی کی استعداد کار میں اضافے اور اسے جدید ہتھیاروں سے لیس کرنے کے ساتھ جوہری ہتھیاروں میں اضافے کا مقصد چین کا اپنے مضبوط ترین دشمن امریکہ کا مقابلہ کرنا ہے۔امریکی کانگریس میں پیش کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ کے چین کا مقابلہ کرنے کے خفیہ اقدامات کے پیش نظر چین نے اپنی فوج کو پہلے سے تیار کر رکھا ہے، اور بات جلد ہی دوطرفہ مذاکرات سے آگے نکل جائے گی۔ امریکی کانگریس میں پیش کی گئی رپورٹ کے بعد امریکہ نے آسٹریلیا کے ساتھ ایٹمی آبدوزوں کی تیاری کا معاہدہ کیا، اب جلد ہی آسٹریلیا میں امریکی فوجوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔
پنٹاگون نے چین کی جانب سے بری، بحری اور فضائی افواج جو جدید خطوط پر استوار کرنے اور اسے دنیا کی سب سے بڑی فوج بنانے کے منصوبوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چین کو مستقبل میں امریکہ کیلئے سب سے خطرناک ملک قرار دیا ہے۔