برطانیہ نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ 55 ملین پاؤنڈز کی شراکت داری کا اعلان کیا ہے۔
برطانوی ہائی کمیشن کا کہنا ہے کہ پاکستان کو فراہم کی جانے والی مالی اعانت تین حصوں پر مشتمل ہے، پاکستان کی غریب آبادی کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے تحفظ دیا جائے گا، غریب آبادی کو تحفظ کی فراہمی کے 5 سالہ منصوبے پر 38 ملین پاؤنڈ (تقریباً سات ارب روپے) خرچ ہوں گے۔
برطانوی ہائی کمیشن کے مطابق 5 سالہ آبی انتظام پروگرام پر 15 ملین پاؤنڈ (تقریباً تین ارب روپے) خرچ کیے جائیں گے، پاکستان کے لیے قدرتی سرسبز سرمایہ کاری کے حصول کی کاوشوں پر 2.5 ملین پاؤنڈز (تقریباً پچاس کروڑ روپے) خرچ ہوں گے، برطانیہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں 8ویں نمبر پر ہے، صدی کے اختتام تک ہندوکش اور ہمالیہ کے 36 فیصد گلیشئیرز کے خاتمے کا خدشہ ہے۔
Ab nahee to kab!⏳🇬🇧has pledged £55.5m 💷@COP26 to partner 🇵🇰 for #ClimateAction on 💧, climate finance, & improving lives. We’re #EkSaathAgainstClimateChange. More here 👇🏻https://t.co/leltVwswQD
— Christian Turner (@CTurnerFCDO) November 4, 2021
ترجمان برطانوی ہائی کمیشن کا کہنا ہے کہ شراکتی پیکیج میں پانی کا پائیدار انتظام اور موسمیاتی سرمایہ کاری کی شروعات شامل ہیں۔برطانوی ہائی کمیشن کے ترجمان نے کہا کہ برطانوی شراکت داری سی او پی 26 عالمی سربراہی اجلاس کا حصہ ہے، سی او پی کے لیے عالمی قیادت کی موجودگی میں یہ پاکستان کے لیے اہم وقت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر دنیا کا آٹھواں بڑا ملک قرار دیا گیا ہے۔
ترجمان برطانوی ہائی کمیشن نے کہا کہ سال 2100 میں ہندوکش، ہمالیہ کے 36 فیصد گلیشیئر پگھل جائیں گے۔