آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے آرمی، نیوی اور ائیر فورس کے دستوں نے 2009ء کے بعد پہلی بار اس میں شرکت کی۔
پاکستان کے علاوہ برطانیہ، مصر، امریکہ،فرانس، اٹلی، سپین، متحدہ عرب امارات، اردن، سعودی عرب،تیونس، بحرین، کویت،عراق، نائیجیریا، تنزانیہ، کینیااور قبرص کے فوجی دستوں نے حصہ لیا جبکہ سوڈان، مراکش، کینیا، اٹلی، سپین، برطانیہ، یونان، کویت بھی مشق کا حصہ تھے۔ پاکستان کی جانب سے لیفٹیننٹ جنرل معظم اعجاز اور انجینئر ان چیف نے اختتامی تقریب میں شرکت کی۔
دو ہفتے جاری رہنے والی فوجی مشقوں کا مقصد ہائبرڈ جنگوں، خطے کا استحکام اور میری ٹائم سیکیورٹی کیلئے جوائنٹ آپریشن اور تکنیکی مہارتوں سے استفادہ حاصل کرنا تھا۔ مشقوں میں شریک ممالک نے پاکستانی دستے کی مہارتوں کی تعریف کی۔