اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے ایرانی حکومتی نظام کو پوری دنیا کیلئے خطرہ قرار دیتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر ایران نے جوہری ہتھیار حاصل کر لیا تو پھر مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک جوہری بن جائیں گےیا اس دوڑ میں لگ جائیں گے۔
جوہری ایران کے خلاف اتحاد کے نام سے منعقدہ ایک کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جوہری ایران کا وجود اسرائیلی مفاد کیلئے سنگین خطرہ ہے، اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
اسارئیلی وزیراعظم نے زور دیا کہ عالمی برادری کو ایران پر اپنا دباؤ برقرار رکھنا چاہیے اور اسے کسی صورت ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
واضح رہے کہ یورپی یونین نے بدھ کے روز اعلان کیا تھا کہ ایرانی جوہری معاہدے کے حوالے سے مشترکہ کمیٹی کا اجلاس 29 نومبر کو ویانا میں ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق جوہری مذاکرات کے سلسلے میں یورپی یونین کے رابطہ کار انریکی مورا یونین کی خارجہ پالیسی کے ذمے دار جوزپ بوریل کی طرف سے مشترکہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔ اجلاس میں چین، فرانس، جرمنی، روس، برطانیہ اور ایران کے نمائندے شریک ہوں گے۔
یہ بھی یاد رہے کہ گذشتہ روز ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا اپنے ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ بامقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات میں شرکت کریں گے، اور امریکہ کو ایران پر عائد غیر انسانی معاشی پابندیوں کا خاتمہ کرنا ہو گا۔