پاکستان اور ایران نے 2023 تک سالانہ دو طرفہ تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے اقدامات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت تجارت کے ایک سرکاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نئے تجارتی ہدف کے بارے میں اتفاق تہران میں منعقدہ ایران پاکستان مشترکہ تجارتی کمیٹی کے نویں اجلاس کے دوران طے پایا۔ پاکستان نے ایران کویقین دہانی آزاد تجارت کی توسیع کی راہ ہموار کرنے کے لیے تین ماہ کے اندر اندر رکاوٹیں دور کر دی جائیں گی۔
رضا امین نے بتایا کہ پاکستانی اور ایرانی حکام پہلے ہی اقتصادی تعاون پر بات چیت کر چکے ہیں اور مشترکہ تجارتی کمیٹی کو دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو بڑھانے کے لیے زمین ہموار کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔انہوں نے دوطرفہ اقتصادی تعلقات کی توسیع کے عزم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران پڑوسی ملک کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کے لیے پاکستان کے ساتھ تجارتی تبادلے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں امید ظاہر کرتا ہوں کہ ضروری اقدامات آج سے شروع ہو جائیں گے۔واضح رہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت بہت محدود ہے اور پاکستان برآمدات کا 63 فیصد صرف چاول پر مشتمل ہے۔
ایران کے ساتھ 2006 میں ایک ترجیحی تجارتی معاہدہ (پی ٹی اے) پر دستخط کیے گئے تھے جس میں ایران کو 309 ٹیرف لائنوں پر رعایتیں دی گئی تھیں جبکہ پاکستان کو 338 ٹیرف لائنوں پر رعایتیں دی گئی تھیں۔