رمضان کے مہینے میں انسان کے صرف کھانے پینے کا شیڈول متاثر نہیں ہوتا ہے ۔ بلکہ سحری میں جاگنے کے سبب دن بھر کی نیند کا شیڈول بھی متاثر ہوتا ہے ۔ جس کی وجہ سے کچھ بے احتیاطیوں کے سبب رمضان کے مہینے میں جہاں صحت بہتر ہونی چاہیۓ ۔ وہیں پر صحت نہ صرف خراب ہوتی ہے بلکہ مختلف بیماریاں بھی گلے پڑ جاتی ہے
رمضان میں کی جانے والی کوتاہیاں
روزہ رکھنا صحت کے لیۓ بہت بہتر ہوتا ہے ۔ مگر جو لوگ رمضان میں سینے میں جلن ، گیس اور اس جیسی دوسری بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں اس کا سبب روزہ نہیں بلکہ ان کی اپنی غلطیاں ہوتی ہیں ۔سارے دن کے روزے کے بعد جو لوگ پہلے سے ہی کسی بیماری میں مبتلا ہوں. ان کی سحر و افطار مین کی جانے والی کوتاہی ان کےگلے کا ہار بن جاتی ہے ۔ ایسی ہی کچھ غلطیوں کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے.
افطاری کے بعد ورزش
جو لوگ باقاعدگی سے ورزش کرنے کے عادی ہوتے ہیں وہ سحری یا افطار کے شیڈول کے سبب پریشان ہو جاتے ہیں ۔ ایسے لوگ اکثر سحری یا افطاری کے بعد ورزش کرتے ہیں. جو کہ ایک بہت بڑی غلطی ہوتی ہے ۔ اس سے ایک جانب تو بدہضمی کا خطرہ ہوتا ہے ۔ اور دوسرا اس کی وجہ سے ہڈیوں اور پٹھوں میں درد بڑھ جاتا ہے۔لہذا اگر ورزش کرنا ضروری بھی ہو تو اس کے لیۓ سب سے بہترین وقت سحری سے پہلے کا وقت ہوتا ہے ۔ کیوں کہ اس وقت میں انسان کا معدہ خالی ہوتا ہے اور صحت کے لیۓ بہتر ہوتا ہے
افطار میں سوڈے والے مشروبات کا استعمال
دن بھر کے روزے کے سبب معدہ خالی ہوتا ہے ۔ مگر پیاس کی شدت کے سبب لوگوں طرح طرح کے مشروبات روزہ کھولنے کے لیۓ لیتے ہیں ۔ ان ہی مشروبات میں سوڈا والے مشروبات بھی شامل ہیں ۔ مگر ان کے اثرات معدے پر بہت برے ہوتے ہیں ۔سوڈے کی زیادتی معدے کے تیزابیت کے شرح کو تبدیل کر دیتا ہے ۔ جو کہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے اس کے علاوہ افطار میں ایسے مشروبات کے استعمال سے گردے کے افعال پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔جو لوگ گردے کی تکالیف میں پہلے سے مبتلا ہوں. ان کو چاہیے کہ رمضان کے دوران گردے کے ڈاکٹر کے مشورے سے ایسی تمام چیزوں سے پرہیز کریں جو کہ گردے کی تکلیف میں اضافہ کر سکتے ہیں
سحری نہ کرنا
کچھ لوگ رات میں دیر سے کھانا کھا کر سو جاتے ہیں. اور نیند کی وجہ سے سحری نہیں کرتے ہیں ۔ سحری چھوڑنے کی وجہ سے روزے کا دورانیہ بڑھ جاتا ہے ۔ جو کہ جسم کی اندرونی کمزوری میں بہت زیادہ اضافہ کر دیتےہیں ۔جس سے نہ صرف چہرے کی چمک دمک ماند پڑ جاتی ہے ۔ بلکہ قوت مدافعت میں بھی کمی واقع ہوتی ہے.اس وجہ سے بہتر یہی ہوتا ہے کہ سحری کے وقت بھلے ایک گلاس پانی کا ایک کھجور ہی کیوں نہ لی جاۓ ..مگر لازمی طور پر سحری کی جاۓ
نمک اور آئل والے پکوانوں کا استعمال
اکثر لوگ سحری اور افطاری میں جو غذا استعمال کرتے ہیں وہ نمک اور آئل سے بھر پور ہوتے ہیں. جس سے ایک جانب تو بلڈ پریشر میں اضافہ ہوتا ہے اور دوسری جانب کولیسٹرول بھی بڑھ جاتا ہے۔ اور نہ صرف انسان سستی کا شکار ہو جاتا ہے. بلکہ دل کے دورے کےخطرے کا بھی سامنا کر سکتا ہے۔ایسے تمام افراد جو کہ دل کی بیماری میں مبتلا ہوں یا ان کا بلڈ پریشر ہائی رہتا ہو .ان کو چاہیے کہ رمضان کی آمد سے قبل اپنے دل کے ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کریں اور ان کی ہدایت کے مطابق اپنے سحر و افطار کا اہتمام کریں.
افطار اور سحری کے بعد فورا سونا
افطار کے بعد پیٹ میں جب دن بھر کے بعد غذا جاتی ہے تو انسان سستی کا شکار ہو جاتا ہے۔ اکثر لوگ افطار کے بھاری بھرکم کھانے کھانے کے بعد سونے لیٹ جاتے ہیں. اور ایسی ہی غلطی لوگ سحری کے وقت بھی کرتے ہیں اور کھاتےہی سو جاتے ہیں ۔جس کی وجہ سے رمضان کے بعد ایسے لوگ موٹاپے کا شکار ہو جاتے ہیں ۔یا پھر ا ن کے خون میں کولیسٹرول لیول بڑھ جاتا ہے ۔ جو کہ بیماری کا سبب بن سکتا ہے