سکھوں کے علیحدہ وطن خالصتان کے قیام کے لیے لندن میں 2 مختلف مقامات پر ریفرنڈم کے دوسرے مرحلے کا انعقاد ہوا۔
سکھوں نےخالصتان کے قیام کے لیے ووٹنگ کے دوسرے مرحلے کا اہتمام لندن کے 2 مختلف مقامات پرکیا جس میں 10 ہزار سے زائد برطانوی سکھوں نے حصہ لیا ہے ، اس دوران ساؤتھ آل اور گریوز اینڈ کے گوردواروں میں ووٹ ڈالنے کے لیے سکھوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سکھ اس موقع پر بہت پر جوش دیکھائی دیئےریفرنڈم کے کو آرڈینیٹر پرم جیت سنگھ پما کا کہنا تھا کہ پی آر سی کی رہنمائی میں شفاف طریقے سے ووٹ کا عمل جاری ہے اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ کوئی شخص ایک سے زائد بار ووٹ نہ ڈالے جب کہ ووٹنگ کے لیے دیکھا جانے والا جوش و خروش اس بات کا ثبوت ہے کہ سکھ بھارت سے آزادی چاہتے ہیں سکھ ہر صورت بھارت سے آزادی حاصل کر کے رہیں گے۔ کوآرڈینیٹر گریوز اینڈ پولنگ اسٹیشن دوپندر سنگھ نے کہا کہ ریفرنڈم میں سکھوں کی بڑی تعداد میں شرکت سے بھارت پریشان ہےاور بھار اس سکھوں کو دھمکیاں دے رہا ہے۔
بھارت کی سکھوں کو دھمکیاں
دوسری جانب بھارتی حکام خالصتان ریفرنڈم سے خوفزدہ ہیں جس کے پیش نظر بھارتی حکام سکھوں کو ریفرنڈم میں حصہ لینے سے روکنے کے لیے این آر آئی کارڈ اور ویزے منسوخ کرنے کی دھمکیاں دےرہی ہے۔یاد رہے کہ ریفرنڈم کا اہتمام خالصتان کی حامی سکھوں کی معروف پارٹی سکھ فار جسٹس کی جانب سے کیا گیا ہے جو یورپ، نارتھ امریکا، آسٹریلیا اور بھارتی پنجاب میں بھی ریفرنڈم کرانا چاہتی ہے جب کہ ریفرنڈم کا آغاز 31 اکتوبر کو کوئین الزبتھ ٹو سینٹر سے ہوا تھا۔
یاد رہے کہ اندرا گاندھی کو آپریشن بلیو اسٹار کا حکم دینے پر ان کے سکھ باڈی گارڈز نے 31 اکتوبر کو ہلاک کردیا تھا، اس قتل کے بعد بھارت میں ہزاروں سکھوں کو چن چن کر قتل کیا گیا۔
خالصتان کیلئے لندن میں ریفرنڈم کے دوسرے مرحلے کا آغاز، بھارت کی سکھوں کو دھمکیاں
8
نومبر 2021