سابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جس طرح بائیڈن حکومت نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کا انخلاء کیا، وہ انخلاء نہیں بلکہ ہتھیار ڈالے گئے تھے۔
امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صدر بائیڈن اور امریکی فوج کے جنرلز اس کے ذمہ دار ہیں، کیونکہ فوجی قیادت کی ذمہ داری تھی کہ وہ سول حکومت کو حقائق سے آگاہ کرتے ہوئے قائل کرتے لیکن دوسری جانب بائیڈن حکومت نے بھی اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ انخلاء تباہ کن اور شرمندگی کا باعث تھا، جس سے ہم شاید نفسیاتی طور بہت دیر سے نکل پائیں گے۔
سابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ میں نےاپنے دور حکومت میں افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعدادکم کرکے 2500 کی، اگر صدر بائیڈن کی جگہ میں امریکی فوجیوں کا انخلاء کرتا تو وہ طاقت کے ساتھ ہوتا، ہم صرف افغانستان سے نکلتے لیکن بگرام ائیر بیس کا کنٹرول کبھی نہ چھوڑتے، اور افغانستان سے بھی پوری طاقت کے ساتھ واپس آتے۔
انہوں نے بائیڈن حکومت کی پالیسیو ں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اب بگرام ائیر بیس چونکہ امریکی فورسز کے پاس نہیں ہے اور عین ممکن ہے کہ وہاں چین قبضہ کر لےگا۔