سابق افغان وزیراعظم اور حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے کہا ہے کہ ایران طالبان کی حکومت کو عالمی سطح پر تسلیم کئے جانے میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، چین اور روس سمیت کئی ہمسایہ ممالک طالبان کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن ایران نے اس کے برعکس طالبان کی حکومت کو تسلیم نہ کرانے کیلئے تہران میں کانفرنس منعقد کی۔ انہوں نے کہا کہ طالبان حکومت اور افغان عوام تو چاہتے ہیں کہ ان کے تمام پڑوسی افغانستان کے حوالے سے مثبت اور تعمیری پالیسی اپنائیں۔ ہم اس لئے تمام پڑوسیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں اور جنگ جاری رکھنے کیلئے تعاون اور سرمایہ کاری بند کریں۔ مزید کہا کہ ایسے مشکل حالات میں کہ جب افغان عوام کو بیک وقت کئی بحرانوں کا سامنا ہے تہران ہماری مشکلات بڑھانے کی کوششیں کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ ایران نے 27 اکتوبر 2021ء کو افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے وزرائے خارجہ کی کانفرنس منعقد کی تھی جس میں افغانستان کی بدلتی صوتحال کے پیش نظر مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا، لیکن طالبان حکومت نے اجلاس سے قبل ہی اس میں شرکت سے معذرت کر لی تھی۔