تائیوان کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ چین نے تائیوان کے گرد عسکری سرگرمیاں بڑھا دی ہیں، چین کے پاس صلاحیت موجود ہے، وہ ہماری بندرگاہوں اور ائیرپورٹس کی ناکہ بندی کر رہا ہے۔
تائیوان کی وزارت دفاع کا مزید کہنا تھا کہ چین کبھی تائیوان کے خلاف فوجی کاروائی سے دستبردار نہیں ہوا، چینی فضائیہ کی تائیوان کی فضائی حدود میں جنگی پروازیں باعث تشویش ہیں، ہماری سلامتی کو ہمسایہ ملک کی جانب سے شدید خطرات لاحق ہیں۔
برطانوی نیوز ایجنسی روئٹرز میں شائع عالمی دفاعی تجزیہ کاروں کی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ تائیوان حکومت چین کے ویژن 2035ء کے مطابق چینی افواج میں جدت اور استعداد کار میں اضافے کے اقدامات سے خوفزدہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین ان اقدامات پر جنگی بنیادوں پر کام کر رہا ہے، تائیوان کو فکر ہے کہ بہت جلد چینی افواج امریکہ کی بالادستی ختم کردیں گی، جس کے باعث تائیوان کے امریکہ کے ساتھ دفاعی معاہدوں کی اہمیت نہیں رہے گی۔
تائیوان کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی تائیوان کے تمام ائیرپورٹس اور بندرگاہوں سمیت تمام بڑے لاجسٹکس پر کسی بھی وقت قبضہ کرکے تائیوان کے بڑے شہروں کا کنٹرول حاصل کر سکتی ہے۔
یاد رہے کہ چین تائیوان کو اپنا صوبہ جبکہ تائیوان خود کو ایک آزاد ریاست سمجھتا ہے۔ چین کا کہنا ہے کہ کسی بھی وقت تائیوان کو چین میں ضم کر لیا جائے گا، جبکہ تائیوان حکومت کا کہنا ہے کہ اپنی زمین کا بھرپور دفاع کریں گے۔ چین اور تائیوان میں تیسرا بڑا فریق امریکہ اور مغربی طاقتیں ہیں، امریکہ کے تائیوان کے ساتھ دفاعی معاہدات ہیں جن کی وجہ سے امریکی وزیر دفاع نے گذشتہ مہینے کہا تھا کہ چین نے اگر تائیوان پر حملہ کیا تو تائیوان کا بھرپور دفاع کریں گے۔ امریکی حکام کے بیانات کے ردعمل میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ تائیوان، چین ہے اور چین تائیوان ہے، امریکہ آگ سے کھیلنے کی کوشش کر رہا ہے، اسے خبردار کرتے ہیں کہ مداخلت کی صورت میں تمام تر نقصان کی ذمہ داری امریکہ پر ہو گی۔