امریکی سپریم کورٹ نے قومی سلامتی سے متعلق ایک مقدمے میں تین مسلمان شہریوں کے دلائل سنے ہیں جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے مسجد میں ان کی غیر قانونی طور پر نگرانی کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلامک فاؤنڈیشن کے امام یاسر، علی الدین ملک اور یاسر عبدالرحیم نے ایک مقدمہ ایف بی آئی کے خلاف دائر کیا ہے جس میں یہ مؤقف اپنایا کہ 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد کی گئی نگرانی صرف اور صرف ان کے مذہب کی بنیاد پر تھی۔ مدعی کے مطابق ایف بی آئی نے 2006 اور 2007 میں متعدد مساجد میں ایک مخبر کو بھیجا، جس کو مذہب تبدیل کرنے اور معلومات جمع کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
امام اور ان کے دو دیگر افراد نے ایف بی آئی کے خلاف وفاقی قانون اور ان کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان کی جاسوسی کرنے کی شکایت درج کرائی۔
امریکی ضلعی عدالت نے مقدمے کی سماعت کرنے سے انکار کیا کہا گیا کہ اس مقدمے سے کہ ریاستی راز افشا ہونے کا خطرہ ہے۔ لیکن یو ایس نائنتھ سرکٹ کورٹ آف اپیل نے اس سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ ماتحت عدالت کو کسی بھی خفیہ شواہد کا جائزہ لینے کے لیے بند کمرے میں سماعت کرنی چاہیے تھی۔ امریکی ہائی کورٹ نے کیس سننے پر رضامندی ظاہر کردی۔