عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب سپلائی چین متاثر ہونے اور صنعتی پیداوار میں کمی سے امریکا میں بھی مہنگائی کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔
امریکہ کے سرکاری ڈیٹا میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 30 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے جس کے بعد صدر جو بائیڈن نے عزم طاہر کیا ہے کہ وہ مہنگائی کے مسئلے سے خود براہ راست نمٹیں گے۔عالمی میڈیا کےمطابق صدر جو بائیڈن نے تسلیم کیا ہے کہ امریکی شہری ہر روز اشیائے خوردونوش کی خریداری کے لیے بہت زیادہ ادائیگی کر رہے ہیں۔مہنگائی عروج پر ہونے کی خبروں پر امریکی منڈیوں میں مندی دیکھی جا رہی ہے۔ تیل، گاڑیوں اور مکانات کی قیمتیں30 سال کی بلند ترین سطح پرہے ہیں۔
امریکی صدرجوبائیڈن نے مہنگائی کے خلاف جنگ کو اول ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔صدر بائیڈن نے مزید کہا کہ گیس کے گیلن سے لے کر ڈبل روٹی کے ٹکڑے تک سب مہنگا ہے۔ اگرچہ اجرت میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن ہمیں اب بھی چیلنج کا سامنا ہے اور ہمیں ان سے نمٹنا ہوگا۔ ہمیں ان سے براہ راست نمٹنا ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق امریکا میں دسمبر 1990 کے بعد پہلی بار تیس سالہ تاریخ میں مہنگائی میں اتنا اضافہ ہوا۔جارج بش کے دورِ حکومت جب امریکا عراق اور خلیجی ممالک کے ساتھ جنگوں میں مشغول تھا، اس وقت بھی اتنی مہنگائی نہیں تھی۔ امریکہ حالیہ سالوں سے مہنگائی کے مسئلے سے دوچار نہیں تھا تاہم 2021 میں جب ویکسینیشن کے بعد کاروبار معمول پر آئے تو مہنگائی کے طوفان نے سر اٹھا لیا۔
دوسری جانب گذشتہ ہفتے کانگریس نے صدر جو بائیڈن کے انفراسٹرکچر سے متعلق پیکج کی منظوری دی تھی۔ اس پیکج کے تحت آئندہ آٹھ سالوں میں ہائی ویز، سڑکوں اور پلوں کو بہتر کرنے اور شہروں میں ٹرانسپورٹ کے نظام اور ریل نیٹ ورکس میں جدت لانے کے لیے 550 ارب ڈالر خرچ کیے جائیں گے۔
صدر جو بائیڈن نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ اس شام میں نے تین چیزوں پر تبادلہ خیال کے لیے بالٹی مور بندرگاہ کا دورہ کیا۔ہم کیسے قیمتوں میں کمی لا سکتے ہیں۔ سٹورز میں اشیا کی دستیابی کو یقینی بنانا اور لوگوں کو کام پر واپس لاناہو گا جو اقدامات ہم کر رہے ہیں اور جو بل ہم پاس کر رہے ہیں ان کے ذریعے ان سب میں نمایاں پیشرفت ہوگی۔
This afternoon, I visited the Port of Baltimore to talk about three things: how we can get prices down, ensure stores are fully stocked, and get people back to work. With the steps we’re taking and bills we’re passing, we are set to make significant progress on all three. pic.twitter.com/VzDEzQkTvL
— President Biden (@POTUS) November 11, 2021