چینی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے طالبان حکومت کے نائب وزیراطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ کابل میں امریکی ڈرون حملے میں عام شہریوں کی ہلاکت کے اعتراف کے بعد امریکی حکام سے جواب دہی ہونی چاہیے۔امریکی افواج نے یہ سنگین جرم پہلی بار نہیں کیا بلکہ پچھلے 20 سالوں سے ایسا ہی ہوتا رہا ہے۔ اسلئے امریکہ کو ماضی کے قتل اور جنگی جرائم کا بھی جواب دینا چاہیے۔
یاد رہے کہ 26 اگست 2021ء کو امریکی افواج کے افغانستان سے انخلاء کے دوران کابل ائیر پورٹ پر خودکش حملہ ہوا تھا جس میں 13 امریکی فوجیوں سمیت 90 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ داعش کی جانب سے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد امریکی افواج نے داعش کے ٹھکانے پر ڈرون حملہ کیا تھا جس میں ان کا دعویٰ تھا کہ کابل ائیرپورٹ پر حملے میں ملوث افراد ہلاک کر دئیے گئے ہیں۔ لیکن دو روز قبل امریکی حکام نے اعتراف کیا کہ امریکی ڈرون حملے میں 10 عام شہریوں کی ہلاکت بھی ہوئی تھی۔