اسرائیلی وزیر دفاع بینی گنٹز نے کہا ہے کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں، ایران کے جوہری پلانٹ کسی بھی وقت تباہ کر دیں گے۔
اسرائیل کے آرمی چیف جنرل کوچاوی نے محکمہ دفاع کی کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کیلئے فوجی آپریشن کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں، انہوں نے ایران کے خلاف جنگ کیلئے ڈیڑھ ارب ڈالر کا بجٹ منظور کرنے پرسول قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہی ایک بڑی رکاوٹ تھی جو دور ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اسرائیل کیلئے مستقل خطرہ ہے، ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کیلئے کسی بھی سطح کی فوجی کاروائی سے گریز نہیں کیا جائے گا۔
عالمی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکام 2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے مذاکرات کے دوبارہ سے آغاز اور اس میں ایران کی شمولیت سے خوش نہیں ہیں، ممکن ہے کہ ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کے باوجود اسرائیل کی جانب سے ایران کے خلاف فوجی کاروائی سے گریز نہ کیا جائے۔
دوسری جانب ایران کے محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کئے گئےبیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے جارحانہ بیانات اور ایران کے خلاف فوجی کاروائی کی کوششیں مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کیلئے ہیں۔ ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر کا کہنا ہے کہ اسرائیل ایران کے خلاف جنگ صرف شروع کرے گا، پھر اس جنگ کا اختتام ہم کریں گے۔