اسرائیل، امریکہ، بحرین اور متحدہ عرب امارات کی بحری افواج بحیرہ احمر میں مشترکہ فوجی مشقیں کر رہی ہیں
عالمی میڈیا کے مطابق فوجی مشقیں بحیرہ احمر اور نہر سویز تک جانے والے بحری جہازوں کے ٹریکس پر ہو رہی ہیں جو کہ 5 روز تک جاری رہیں گی۔ فوجی مشقوں میں بحری جہازوں پر فوجی حملوں اور ٹیکنالوجی کی مدد سے انہیں قبضے میں لینے کیلئے ایک دوسرے ممالک کی مہارت سے فائدہ اٹھایا جائے گا۔ امریکی محکمہ دفاع نے ان فوجی مشقوں کے آغاز کی تصدیق کی ہے لیکن مشقوں میں شامل کسی ملک کی جانب سے بھی اس کا مقام تفصیل سے نہیں بتایا گیا۔
عبرت السفينة الهجومية البرمائية "يو إس إس إسيكس" (LHD 2) خليج عمان في 9 نوفمبر. تنتشر "يو إس إس إسيكس" والوحدة الإستكشافية الـ11 لقوات المارينز في منطقة عمليات الاسطول الخامس دعماً للعمليات البحرية من اجل ضمان الاستقرار والأمن البحري في المنطقة الوسطى@USSEssex_LHD2 @US5thFleet pic.twitter.com/fJObT0sYTy
— U.S. Central Command (@CENTCOMArabic) November 10, 2021
اسرائیل کے عسکری حکام کا کہنا ہے کہ ان فوجی مشقوں کا مقصد مشرق وسطیٰ کی سمندری گزرگاہوں میں ایرانی بحریہ کا مقابلہ کرنا ہے۔
یاد رہے کہ بحیرہ احمر اور نہر سویز کے جن سمندری گزرگاہوں پر یہ فوجی مشقیں ہو رہی ہیں، دنیا بھر میں تیل کی زیادہ تر تجارت اسی رستے سے ہوتی ہے۔