نیوزی لینڈ کے بعد انگلینڈ کی طرف بھی دورہ پاکستان سے انکارپرپاکستان کا سخت ردعمل

21  ستمبر‬‮  2021

کیوی حکام کی جانب سے دورہ پاکستان منسوخ کنے کے بعد انگلینڈ نے بھی ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دورہ پاکستان سے معذرت کر لی۔ فیصلے کے بعد انگلینڈ کی مردوخواتین کی ٹیمیں پاکستان نہیں آئیں گی۔ برطانوی کرکٹ بورڈ کا موقف تھا کہ کھلاڑی پہلے ہی کورونا جیسی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں، دورہ پاکستان پر خدشات ہیں، اسلئے کھلاڑیوں کو مزید دباؤ میں نہیں ڈال سکتے۔ برطانیہ کے فیصلے پر چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ نے پاکستان کرکٹ کو اس وقت ناکام کرنے کی کوشش کی جب ہمیں اس کی سخت ضرورت تھی۔ ہم انشاءاللہ اس مشکل وقت سے نکل جائیں گے اور وہ وقت بھی آئے گا جب ہم دنیا کی سب سے بہترین کرکٹ ٹیم ہوں گے اور دیگر ٹیمیں کوئی عذر تراشے بغیر ہمارے ساتھ کھیلنا چاہیں گی۔

اپنے ویڈیو بیان میں ان کا کہنا تھا کہ روائتی حریفوں میں بھارت کے ساتھ اب نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کو بھی شامل کر لیں، اگر ہم کرکٹ کی بڑی معیشت ہوتے تو یہ کبھی انکار نہ کرتے  اور پی ایس ایل کی طرح سب آ جاتے۔ بڑے کرکٹ بورڈز بالخصوص مغربی ممالک کے کرکٹ بورڈز مل کر ایک بلاک بنا رہے ہیں۔ اگر اسی طرح بلاک بنا کر ہم کو روکا گیا تو ہم بھی آئندہ کسی کا لحاظ نہیں کریں گے، صرف وہیں تک جائیں گے جہاں تک ہمارا فائدہ ہے۔

 پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے فیصلے سے واضح ہو گیا تھا کہ انگلینڈ بھی ایسا ہی فیصلہ کرے گا،  ایک سازش کے تحت نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان منسوخ کرایا گیا، دستانے پہنے ہاتھ ہیں جو پاکستان کے خلاف سازش کر رہے ہیں۔

پاکستان میں برطانیہ کے سفیر کرسچن ٹرنر نے اپنے بیان میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ  مجھے اندازہ ہے کہ پاکستانہ کرکٹ فین کس قدر مایوس ہوئے ہوں گے، اور پاکستان کرکٹ بورڈ نے بہت محنت بھی کی ہے۔ ببرطانوی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ وہ 2022ء کی کرکٹ سیریز کے انعقاد کیلئے پرامید ہیں۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے یہ وہ دنیا ہے جہاں دہشت گردی نے سپورٹس اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کو ہر ملک میں متاثر کیا۔ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی جانب سے دورہ پاکستان ملتوی کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ شیر کی ایک دن کی زندگی گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے۔

پاکستان کے سابق اور دنیا کے تیز ترین فاسٹ با ؤلر شعیب اختر نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہوں نے افغانستان سے اپنے فوجی نکالنے ہوں تو  انہیں پاکستان سے اچھا کوئی ملک نہیں لگتا اور جب ضرورت نہیں رہتی تو پاکستان کا سب کچھ برا ہو جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری کئے گئے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ  ورلڈ کپ میں پاکستان کا بھارت سے بھی زیادہ اہم میچ اب نیوزی لینڈ سے ہو گا، اب ان ٹیموں سے ہم تگڑا مقابلہ کریں گے اور انہیں دیکھ لیں گے۔ ٹیم کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پریشان نہیں ہونا پاکستان کرکٹ نے اس سے برے وقت بھی دیکھے ہوئے ہیں آپ نے ہمت نہیں ہارنی۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق باؤلنگ کوچ وقار یونس کا کہنا تھا کہ یہ بدترین دنیا ہے لیکن رونے دھونے اور افسوس کرنے سے بہتر ہے کہ ہم دنیا کو دکھائیں کہ ہم زندہ قوم ہیں، پاکستان کرکٹ ٹیم کو ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کیلئے عوام کی حمایت کی ضرورت ہے۔

مایہ ناز فاسٹ باؤلر محمد عامر کا کہنا تھا کہ یہ ردعمل کا وقت ہے، یہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ جیتنے اور پاکستان سپر لیگ کے تمام میچز پاکستان میں کرانے کا وقت ہے اور یہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے گرجنے کا وقت ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ حالیہ  کرکٹ سیریز منسوخ ہونا پاکستانی کرکٹ شائقین کیلئے پریشان کن ہے۔

انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مائیکل وان نے اپنے بیان میں کہا کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی طرف سے دورہ پاکستان منسوخ کرنے کی وجہ تو سمجھ میں آتی ہے لیکن مجھے حیرانگی ہے کہ کیا یہ سیریز متحدہ عرب امارات میں نہیں ہو سکتی تھی؟

انہوں نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حالات بہتر ہوں گے اور کرکٹ ٹیمیں پاکستان کا دورہ کریں گی۔

سوشل میڈیا پر پاکستانی کرکٹ شائقین بھی اکتوبر 2019ء میں برطانوی شاہی جوڑے  اور اگست 2021ء میں افغانستان سے انخلاء کے دوران برطانوی فوجیوں کی پاکستان آمد کی تصاویر شائع کر کے بھی انگلش کرکٹ بورڈ کو سخت تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، ان کا موقف ہے کہ برطانیہ کے شاہی جوڑے کیلئے اگر پاکستان محفوظ ملک ہے تو کرکٹ ٹیم کیلئے غیر محفوظ کیسے ہو گیا، شائقین کا یہ بھی کہنا تھا کہ برطانیہ کو افغانستان سے اپنے فوجیوں کے انخلاء کیلئے پاکستان سے محفوظ کوئی ملک نہیں ملتا لیکن صرف کرکٹ ٹیم کیلئے پاکستان میں سیکیورٹی خدشات پیدا ہو جاتے ہیں۔

 

 

انگلینڈ میں موجود نیوزی لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم کے ہوٹل کو بم سے اڑانے کی دھمکی کے باوجود میچ شیڈول کے مطابق ہونے کا امکان

کرک انفو ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ میں موجود نیوزی لینڈ ویمن ٹیم کی مینجمنٹ کو ایک ای میل موصول ہوئی ہے جس میں انہیں دھمکی دی گئی ہے کہ ٹیم جس ہوٹل میں ٹھہری ہے اسے یا واپس جاتے وقت آپ کے جہاز کو بم سے اڑا دیں گے، گو کہ اس کے بعد برطانیہ کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو طلب کر لیا گیا تھا اور سیکیورٹی میں ابھی اضافہ کر دیا گیا تھا لیکن دونوں ٹیموں کا میچ شیڈول کے مطابق کرائے جانے کا امکان ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved